انگلینڈ اور ویلز میں جیلوں میں مجرموں کو رکھنے کی گنجائش کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت نے ہنگامی اقدامات کا اعلان کر دیا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں 99 فیصد سے زائد گنجائش استعمال ہو چکی ہے اور صرف 8 سو سے کم خالی جگہیں باقی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس شدید بحران کے پیشِ نظر حکومت نے پولیس سیلز کو قیدیوں کے لیے استعمال کرنے سمیت ہنگامی اقدامات متعارف کروائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس سیکریٹری شبانہ محمود نے تشدد کے مرتکب مجرموں کی سزاؤں میں کمی کے امکانات کو مسترد نہیں کیا بلکہ اُنہوں نے ’گُڈ بی ہیویئر کریڈٹ اسکیم‘ کا ذکر کیا جس کے تحت اچھا رویہ دکھانے والے قیدیوں کو جلد پیرول کی سماعت کا موقع مل سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کی یہ ذمے داری ہے کہ ملک کو ایسے موڑ پر نہ پہنچنے دیں جہاں جیلوں میں ایک بھی خالی جگہ نہ بچے اگر جیلوں میں گنجائش ختم ہوگئی تو پھر ہمارے پاس کوئی اچھا حل نہیں ہوگا اس لیے متبادل راستے اپنانا ضروری ہے۔
’گُڈ بی ہیویئر کریڈٹ اسکیم‘ کا مقصد جیلوں میں مجرموں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم کرنا ہے۔
شبانہ محمود نے اپنے ان خیالات کا ذکر ایسٹ یارکشائر میں ایک نئی تعمیر شدہ جیل کے افتتاح کے موقع پر کیا۔
یہ جیل تقریباً 15 سو قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش رکھتی ہے اور یہاں ہنر مندی اور پیشہ وارانہ تربیت دے کر قیدیوں کو رہائی کے بعد معاشرے میں دوبارہ شامل ہونے میں مدد دی جائے گی۔
اس جیل میں منشیات اور ڈرونز کو جیلوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے بارلیس کھڑکیوں اور ایکسرے باڈی اسکینرز جیسی ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔
برطانوی حکومت 2031ء تک ایسی مزید 15سو جیلوں کو تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔