نیویارک (تجزیہ ،عظیم ایم میاں) صدر ٹرمپ کی امریکی انتظامیہ کی امیگریشن پالیسی، غیر قانونی امیگرنٹس کی گرفتاری اور ڈیپورٹیشن کے اقدامات کے ساتھ ساتھ اب امریکی درسگاہوں میں زیرِ تعلیم طلبہ کے اسٹوڈنٹس ویزا بھی منسوخ کئے جانے سے پاکستانی کمیونٹی میں ایک پریشان کن صورتحال پائی جاتی ہے ، پاکستانی سفارتخانہ اورقونصلیٹ لاکھوں ڈالرز کے جمع شدہ ’’کمیونٹی ویلفیئر فنڈ‘‘ کو کمیونٹی کیلئے استعمال کرنے کا مطالبہ،متاثرہ پاکستانی اور طلبہ کسی قانونی یا اخلاقی سہولت کے بغیر مسائل و مشکلات کا شکار ہیں جبکہ امریکا میں آباد اسی پاکستانی کمیونٹی سے کمیونٹی ویلفیئر فنڈ کے نام پر وصول کئے جانے والے ، لاکھوں امریکی ڈالرز واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ ، نیویارک، ہیوسٹن اور لاس اینجلس کے پاکستانی قونصلیٹس کے وہ فنڈز موجود ہیں جو ضابطوں کے مطابق امریکہ میں موجود پاکستانی کمیونٹی کی خدمت اوربھلائی پرخرچ کرنے کیلئے مخصوص ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارتخانہ اور پاکستانی قونصلیٹس پاسپورٹ،دستاویزات کی تصدیق اوردیگر قونصلر سروسز کی فیس وصول کرنے کیساتھ ساتھ کمیونٹی ویلفیئر کیلئے بھی شامل رقم وصول کی جاتی ہے جو اصول اور ضابطے کے مطابق امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کی بھلائی اور خدمت پر خرچ کرنےکیلئے مخصوص ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کمیونٹی فنڈ امریکا کا دورہ کرنے والے پاکستانی وزیروں اورافسروں کی خاطر مدارات سمیت دیگر معاملات پر خرچ کیا جاتا ہے سالہا سال سے دنیا بھر کے پاکستانی سفارتخانوں اور قونصلیٹس کے ذریعہ پاسپورٹ، نائی کوپ اور پاکستانیوں کی دستاویزات کی تصدیق اور دیگر قونصلر سروسز کے ساتھ کمیونٹی ویلفیئر فنڈ چارج کئے جانےوالی رقم کے مقصد اورضابطہ کے مطابق یہ کمیونٹی فنڈجس ملک میں چارج کیا جاتا ہے یہ فنڈ اُسی ملک میں مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور بہتری کیلئے خرچ کیا جاناچاہئے ۔