راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)مسلم لیگ (ن) اوورسیز فرانس چیپٹر کے صدر میاں محمد حنیف، چیف پیٹرن محمد ریاض پاپااور طلعت محمود چوہان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انکی زمینوں اور جائیدادوں کو قبضہ مافیاء سے واگزار کرائے اور انہیں تحفظ فراہم کرے، اربوں روپے زرمبادلہ بھیجنےوالوں کو ایک سیل فون لانے کی اجازت دی جائے۔ ہماری مشکلات اور مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائےتو پاکستان پر بیرونی قرضہ تین سال کے اندر اتار سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ میاں محمد حنیف کا کہنا تھا کہ 13 سے 15اپریل تک اسلام آباد میں ہونے والے اوورسیز کنونشن میں 40سے زیادہ سرمایہ کار آئے ہوئے ہیں جو ملک میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں،تاہم وطن واپسی پر35ارب ڈالر سالانہ زرمبادلہ بھیجنے والے اوور سیز پاکستانیوں کو بے پناہ مسائل اور مشکلات کا سامنا پرنا پڑتا ہےاورانہیں ایک موبائل فون لانے کی بھی اجازت نہیں ہے اور انکا لایا ہوا ایک موبائل فون بھی ضبط کرلیا جاتا ہے۔ایک سیاسی جماعت نے اوور سیز پاکستانیوں کو زرمبادلہ پاکستان بھیجنے سے منع کیا مگر اس کے باوجود بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں نے انکی اس درخواست کو رد کرتے ہوئے یہ سلسلہ جاری رکھا کیونکہ ہمیں وطن سے سب سے افضل ہے۔محمد ریاض پاپا نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کے دور حکومت میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ایک خصوصی سیل بنایا گیا تھا جہاں پر انکی شکایات پر فوری کارروائی ہوتی تھی اور انکے مسائل دو ہفتوں کے اندر حل ہو جاتے تھے،اس سیل کو دوبارہ فعال کیا جائے تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حل ہو سکیں۔