• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نہروں کا معاملہ، پیپلز پارٹی حکومت سے لاتعلقی کرسکتی ہے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے سینئرصحافی حامد میر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو شک ہے کہ ان کے ساتھ چھ نہروں کے معاملے پر جان بوجھ کر دھوکہ کیا گیا۔ پارٹی سمجھتی ہے کہ سندھ کو ان سے چھیننے کے لیے نیا تنازع کھڑا کیا گیا تاکہ عوام ان کے خلاف ہو جائیں۔حامد میر نے انکشاف کیا کہ 2004 میں زرداری کو جیل میں کالا باغ ڈیم کی حمایت کے بدلے رہائی اور حکومت کی پیشکش کی گئی تھی مگر پیپلز پارٹی نے یہ ڈیل مسترد کر دی۔ چھ نہروں کا معاملہ اب پیپلز پارٹی کے لیے سیاسی بقاء کا مسئلہ بن چکا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ حکومت سے لاتعلقی اختیار کر سکتی ہے۔ سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ جوہری معاہدے میں یورپی ممالک اب بھی شامل ہیں اور ایران نے اگر جون یا جولائی تک شرائط پوری نہ کیں تو یورپ دوبارہ پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق نیا معاہدہ پچھلے معاہدے سے زیادہ مختلف نہیں ہوگا اور فریقین مذاکرات کو طول دے سکتے ہیں تاکہ عوامی تاثر برقرار رکھا جا سکے۔ جبکہ میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات ختم کرنے اور اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق متنازع رہنماؤں کو کمیٹیوں سے نکالنے پر غور جاری ہے۔ خارجہ امور کمیٹی کو حال ہی میں تحلیل کر دیا گیا ہے۔ بیلا روس میں شریف خاندان کے چھ افراد کے دورے پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حکومت کی وضاحت تاحال سامنے نہیں آئی ہے۔تفصیلات کے مطابق سنیئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے چھ نہروں کے معاملے سے متعلق کہا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کے اندر یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ ان کے ساتھ جان بوجھ کر دھوکہ کیا گیا ہے لیکن مجھے اس کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔

اہم خبریں سے مزید