پشاور (لیڈی رپورٹر)پشاور کے علاقے پھندو کے رہائشی نور محمد نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بھائی شاکر کی تلاش میں پولیس اہلکار آئے روز ان کے گھر پر چھاپے مار رہے ہیں، خواتین کو ہراساں کرتے ور گھر کا قیمتی سامان اٹھا کر لے جا تے ہیں نور محمد نے بتایا کہ یکہ توت، فقیرآباد اور چمکنی تھانوں سے تعلق رکھنے والی پولیس ٹیمیں بار بار ان کے گھر پر آ کر چھاپہ مارتی ہیں۔ہماری خواتین خوف و ہراس کا شکار ہیں، بچے سکول نہیں جا پا رہے، اور ہم ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، انہوں نے کہاکہ مبینہ طور پر پولیس اہلکار ان کے گھر سے نقدی، زیورات، اور دیگر ضروری گھریلو اشیاء بھی لے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی شاکر اگر پولیس کو کسی مقدمے میں مطلوب ہیں تو پولیس انہیں جدید خطوط پر تلاش کرے، لیکن گھر کے بے گناہ افراد کو تنگ نہ کیا جائے۔ نور محمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے شاکر سے لاتعلقی اختیار کر رکھی ہے اور اگر وہ گھر آئے تو وہ خود پولیس سے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔نور محمد نے بتایا کہ ان کے ایک اور بھائی امجد، جو روزے سے تھا، پولیس اسے بھی اٹھا کر لے گئی ہے اور وہ تاحال لاپتہ ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ معاملے کا نوٹس لیا جائے اور ان کے گھر پر چھاپوں کا سلسلہ فوری بند کیا جائے.