• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گمشدہ شہری کے نمبر سے نامعلوم شخص کی کال آئی کہ درخواست واپس لے لو تو اسے چھوڑ دینگے: عدالت میں وکیل کا بیان

سندھ ہائی کورٹ — فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ — فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے شہری کی گمشدگی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے لاپتہ شہری کے دوسرے نمبر کے کال ریکارڈ طلب کر لیے۔

دورانِ سماعت ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر، ایف آئی اے اور نادرا حکام عدالتی احکامات پر  عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نادرا نے لاپتہ شہری کے اہلِ خانہ کے شناختی کارڈز اور بینک اکاؤنٹس بلاک کر دیے ہیں۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گمشدہ شہری کے اپنے نمبر سے نامعلوم شخص کی کال بھی موصول ہوئی ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ گمشدہ شہری کی اہلیہ نے اس کا صرف ایک ہی نمبر فراہم کیا ہے، جبکہ خاتون سے رابطے کے لیے کی جانے والی ایک کال کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین احمد  نے بتایا کہ گمشدہ شہری کے اپنے نمبر سے نامعلوم شخص نے کال کی تھی، کہا گیا کہ درخواست واپس لے لو تو چھوڑ دیا جائے گا۔

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کچھ دن پہلے گمشدہ شہری کے نمبر سے اہلیہ کو میسج بھی موصول ہوا ہے۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا کہ پولیس کو مسیج دکھائیں، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ یہ دوسرا نمبر ہے اس کی ریکارڈنگ ہمارے پاس نہیں ہے۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے آئندہ سماعت پر معلومات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگلی جمعرات کے لیے کیس رکھ رہے ہیں، اس نمبر کا ڈیٹا بھی پیش کریں۔

عدالت نے گمشدہ شہری کے اہلِ خانہ کو بلاک شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے پیر کے روز نادرا آفس جانےکی ہدایت جاری کر دی۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو اگلی جمعرات تک لاپتہ شہری کے دوسرے نمبر کا کال ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید