ملتان ( سٹاف رپورٹر) نشتر ہسپتال کے گیٹ نمبر 2 پر ٹریفک وارڈنز کا مستقل ناکہ ، مریضوں اور ان کے لواحقین کو گھنٹوں روکنا معمول ، ناجائز چالانوں ، لائسنس اوردیگر کاغذات کی عدم دستیابی کی صورت گاڑیاں بند کرنے اورموقع پر ہی لائسنس فیس جمع کرانے کے لئے دباؤ ڈالنے کی شکایات سامنے آئی ہیں ، جس پر مریضوں اور ان کے لواحقین نے احتجاج کیا ہے اور حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایمرجنسی کیسز کے سلسلہ میں نشتر آنے والے مریضوں اور ان کے لواحقین کو اس طرح گھنٹوں خوار کرنے کے معاملہ کا نوٹس لیا جائےاور نشتر میں قائم اس غیر اخلاقی ناکے و ٹریفک چوکی کا خاتمہ کیا جائے ،مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں لوگ اپنے مریضوں کو ایمرجنسی میں لاتے ہیں اور وہ جلد ی میں دستاویزات ساتھ رکھنا بھول جاتے ہیں ،مگر ٹریفک سڑک پر کنٹرول کرنے کی ذمہ داری نبھانے کی بجائے ٹریفک وارڈنز نے نشتر کے اندراحاطے میں چوکی بنا لی ہے اور وہاں آنے والے ہرمریض اور ان کے لواحقین کو گھنٹوں پریشان کیا جاتا ہے ،پیچیدہ امراض حتیٰ کہ دل کے مریضوں کو بھی بلاجواز روک لیا جاتا ہے جس سے کئی حادثات رونما ہوچکے ہیں ، مگر ٹریفک وارڈنز نے اپنا وطیرہ تبدیل نہیں کیا ،بعض موٹرسائیکل سوار یا گاڑی مالک جن کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہوتا ، ان کا چالان کرکے جانے دینے کی بجائے گاڑی یا موٹرسائیکل قبضہ میں لے لی جاتی ہے اور موقع پر لائسینس فیس جمع کرانے کا کہا جاتا ہے ، جن کے پاس پیسے نہ ہوں ،انہیں وہیں روکے رکھا جاتا ہے اور گھنٹوں وقت ضائع کیا جاتا ہے۔