ملتان ( سٹافرپورٹر) ہائی کورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس انوار حسین نے ڈسپنسریوں اور بنیادی مراکز صحت بند کرنے اور ان میں میڈیکل افیسرز اور ڈاکٹرز کی پوسٹیں ختم کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت میں پیش ڈپٹی سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ شاہد عباس سے استفسار کیاکہ وہ کیسے نظام کو چلا رہے ہیں ابھی تک ان کے پاس نہ کوئی متبادل تجویز ہے اور نہ انتظام، فاضل جج نے مزید سوال کیا کہ جب ضلع شیخوپورہ میں ڈسپنسریاں اور مراکز صحت بحال کر دیے گئے ہیں تو کیا ڈیرہ غازی خان اور شیخوپورہ کے لئے الگ الگ پالیسی ہے فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تجربے کیے جا رہے ہیں ،ڈپٹی سیکرٹری اطمینان بخش جواب نہ دے سکے تو فاضل عدالت نے سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی اور ایڈیشنل سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری پنجاب کو طلب کر لیا ہے۔علی پور کے صادق قادری ،لیہ کے شہباز اکرم اور ڈیرہ غازی خان کے لاریب خان وغیرہ کی رٹ درخواست پر صوبائی ایڈیشنل سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ پنجاب کو 30اپریل کواصالتا" طلب کر لیا ہے ۔دریں اثنا بستی ملوک قتل کیس کے ملزم محمد حارث کی درخواست نگرانی نمٹاتے ہوئے ہائی کورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس محمد امجد رفیق نے ٹرائل کورٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ لئیق رفیق اسپتال سے ریکارڈ طلب کر کے حقائق معلوم کریں کہ ہسپتال کی انتظامیہ نے مقتول کی باڈی محمد حارث کو سونپنے کی رسید جاری کی تھی یا نہیں، ایک اور کیس میں ہائی کورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ملزم اسد عباس میتلا کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی ہے اور ائندہ سماعت کے لیے 28 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے،جبکہ ہائی کورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس محمد امجد رفیق نے تونسہ شریف کے محمد ناصر علی کی ریڈ درخواست پر ایڈیشنل سیکرٹری زراعت اور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس جنوبی پنجاب کو 29 اپریل کو اصالتا طلب کر لیا ہے ،ایڈیشنل سیشن جج ملتان نے شہری کوتاوان کے لئے اغوا کر نے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی عبوری ضمانت منظورکر نے کا حکم دیا ہے۔جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان نے بھیک مانگنے کے مقدمات میں ملوث 3 خواتین ملزمان کو 30,30 ہزار روپے کے ذاتی ضمانتی مچلکے جمع کرانے پر رہا کرنے کا حکم دیا ۔