سکھر (بیورو رپورٹ، سید محمد عارف)دریائے سندھ پر نئی کینالز تعمیر کرنے کے موجوزہ منصوبے کے خلاف سندھ کے عوام میں پکنے والا لاوا سلگنے لگا، سات ماہ سے جاری احتجاجی مظاہروں، دھرنوں، پیدل مارچ کے بعد کراچی بار کونسل کی قیادت میں وکلاء نے4دن سے دھرنا دیکر سندھ پنجاب کے درمیان پہیہ جام کررکھا ہے، کینالز کی تعمیر غیر فطری، غیر شرعی سمجھتے ہیں، غیر قانونی کینالزمطالبہ نہ سنا گیا تو 72گھنٹے بعد ریلوے ٹریک بھی بند کردینگے، وکلاء نے انتباہ دیدیا، کراچی بار کونسل کے صدر عامر نواز وڑائچ نے سی سی اجلاس کے بعد دیگر وکلا رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ببرلو کا دھرنا نہروں کو ختم کرنے کے نوٹیفیکشن تک جاری رہے گا، حکومت کو 72گھنٹوں کا وقت دیا تھا اب اس میں شدت لانے کا فیصلہ کیا ہے، سندھ بھر میں بار کونسل میں ہڑتال کا اعلان کر رہے ہیں، کشمور ڈیرہ موڑ، کموں شہید میں دھرنے شروع کرنے جارہے ہیں، وفاق کینالز منصوبہ ختم نہیں کرتا تو پی پی کو 72گھنٹوں کا الٹم میٹم دیتے ہیں کہ وہ حکومت سے الگ ہوجائے، اسپتالوں میں ڈاکٹرز بھی ہمارے ساتھ ہڑتال کرنے جارہے ہیں، وفاقی حکومت نے 72گھنٹوں میں نہروں کے منصوبے کا منسوخی کا نوٹیفکیشن نہیں نکالا تو ریلوے ٹریک بلاک کرینگے۔ جمعرات کو دوبارہ اجلاس طلب کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔