اسلام آ باد ( رانا غلام قادر ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے 67ہزار پاکستانی عازمین حج کے حج 2025 سے محروم ہونےپر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے،چئیرمین عامر ڈوگر نے کہا کہ تاریخ کا بڑا اسکینڈل ، ذمہ داروں کا تعین ضروری، پہلی بار 67ہزار عازمین حج فر یضہ سےمحروم ہیں،۔ بدھ کے روز قائمہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس زیر صدارت چیئرمین ملک محمد عامر ڈوگر منعقد ہوا ۔چیئرمین عامر ڈوگر نے وزارت سے عازمین حج کی سہولت کو یقینی بنانے یا ان کی جمع کردہ رقم کی واپسی پر زور دیا۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے حکام اورنجی ٹور آپریٹرز ایک دوسرے کوکو ذمہ دار قرار دیتے رہے ۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ یہ تاریخ کا بڑا اسکینڈل ہے، ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہئے، ملکی تاریخ میں پہلی بار 67ہزار عازمین حج کے فریضہ سے محروم ہورہے ہیں۔ سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمن نے بریفنگ میں بتایا کہ سعودی عرب کی نئی پالیسی تحت ہم نے دیگر کئی ممالک کی طرح 904ایچ جی اوز کو 45بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیالیکن ہمارے ٹورآپریٹرز ہر کمپنی سے الگ الگ معاہدے کرنے پر زور دیتے رہے اور ایک ماہ ضائع کردیا ۔ سعودی عرب نے چودہ فروری کی ڈیڈ لائن دی ،چودہ فروری تک 13620لوگوں کی رقم گئی ان کو قبول کرلیا گیا۔ ہماری درخواست پر اڑتالیس گھنٹوں کے لئے سعودی حکومت نے پورٹل کھولا۔ہمارے ڈی جی نے این جی اوز کی رقم متعلقہ سعودی کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے۔ اڑتالیس گھنٹوں کے بعد بھی ہماری این جی اوز اپنا کام تین لاکھ ڈالر بیک وقت باہر منتقل نہ کرنے کی پابندی کی وجہ سے مکمل نہ کرسکیں ۔نجی ٹورآپریٹرز نے کمیٹی میں موقف اپنایا کہ پہلی ڈیڈ لائن 23اکتوبر دی گئی جس سے پانچ روز قبل ہم نے مطلوبہ رقوم بھیج دی۔ہمارے پیسے پچاس ملین ریال اوپیک کے اکاؤنٹ میں گئے اور اوپیک کے اکاؤنٹ سے منتقل کر دیئے گئے ۔ سردار محمد یوسف نے کمیٹی کو بتایا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی کوششوں سے سعودی حکومت 14فروری کی ڈیڈ لائن کے بعد پاکستان سے مزید 10ہزار عازمین حج کو ایڈجسٹ کرنے پر راضی ہوئی ہے،تقریباً 67ہزار پاکستانی عازمین حج کی ادائیگی سے محروم ہو گئے ہیں اور 2020کے معاہدوں کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہے۔درخواستوں کے مسترد ہونے کی بڑی وجہ سعودی حکام کو بروقت بکنگ اور ادائیگیوں میں ناکامی ہے۔ سیکرٹری نے کمیٹی کو پاکستان اور سعودی عرب میں حج آپریشنز کے موجودہ انتظامات اور وزارت کی جانب سے حج 2025کی موبائل ایپلیکیشن کی نمائش کے بارے میں آگاہ کیا۔کمیٹی نے "قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق بل، 2025" کو مووور کی عدم موجودگی پر موخر کر دیا۔