• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈیا عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کی کوشش کررہا تھا، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل اورواہگہ اٹاری بارڈر بند کرنے کے فیصلے پر جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ سینئر صحافی اور تجزیہ کار اینکر پرسن حامد میر نے کہاکہ انڈیا کی کافی عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کی کوشش کررہا تھا، سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل کرنا کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ماہر بین الاقوامی امورمشاہد حسین نے کہا کہ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ہندوستان کی نیت صاف نہیں ،سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل کرنا کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ،سابق سفیر سینیٹر شیری رحمان کا اس صورتحال پرکہنا تھا کہ پاکستان کو چاہئے کہ ورلڈ بینک سے فوری رابطہ کرے۔

سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے اپنی گفتگو میں کہاکہ سندھ طاس معاہدے آرٹیکل 12کے تحت پاکستان ہو یا بھارت یکطرفہ طور پر اس کو سسپینڈ اور ختم نہیں کرسکتے ہیں،ماہر بین الاقوامی قانون احمر بلال صوفی کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر سسپینڈ کرسکے کیونکہ بین الاقوامی قانون ایسے معاہدے کو تحفظ دیتا ہے۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار اینکر پرسن حامد میر نے کہاکہ انڈیا کی کافی عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنے کی کوشش کررہا تھا کیونکہ یہ معاہدہ ورلڈ بینک نے کروایا تھا گو اس پر پاکستان میں کچھ لوگوں کے بالکل تحفظات ہیں۔

اہم خبریں سے مزید