اسلام آباد (خالدمصطفیٰ) حکومت نے پی آئی اے کی نج کاری کےلیے سنجیدہ بولی دہندگان کی زیادہ سے زیادہ شرکت کےلیے سابقہ اظہار دلچسپی (ای او آئی) پر نظرثانی کی ہے تاکہ بولی کے عمل میں بھرپور شراکت کو یقینی بنایا جائے۔ اس عمل کو پرکشش بنانے کے لیے 18؍ فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی چھوٹ دیئے جانے کا بھی امکان ہے۔ بولی کا اہتمام رواں سال کے اواخر میں کیا جائے گا۔ نج کاری پر وزیراعظم کےمشیر محمد علی نے جمعرات کو یہاں میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ پی آئی اے کی نج کاری کےلیے 18؍ فیصدجی ایس ٹی کے استثنا کی آئی ایم ایف سے منظوری لے لی گئی ہے۔ پی آئی اے کے 100؍ میں سے 51؍ فیصد حصص فروخت کئے جائیں گے۔ پی آئی اے میں باقاعدہ ملازمین کی تعداد 6900 ہے حکومت ممکنہ خریدار سے کہے گی کہ وہ ان ملازمین کوکم از کم تین سال تک برقرار رکھیں لیکن یہ معاملہ نئی انتظامیہ کی رضامندی سے حل کرلیا جائے گا۔ سرکاری ادارے اس بولی میں شرکت کے اہل نہیں ہوں گے لیکن استفسار پر محمد علی نے بتایاکہ فوجی فائونڈیشن بولی میں حصہ لے سکتی ہے انہوں نے جواز دیا کہ فوجی فائونڈیشن سرکاری ادارہ نہیں ہے لیکن اس کے کاروبار میں شراکت دار کو ایئر لائن بزنس کا تجربہ ہے۔