پشاور(جنگ نیوز) فرنٹیئر فاؤنڈیشن پشاور میں خون کے موروثی مرض تھیلی سیمیا سے آگاہی کے حوالے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں تھیلی سیمیا کا شکار بچوں اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم نے کہا کہ فرنٹیئر فاؤنڈیشن گزشتہ دو دہائیوں سے پشاور، کوہاٹ اور سوات سنٹر میں خون کے موروثی امراض میں مبتلا 4 ہزار سے زائد رجسٹرڈ بچوں کو علاج معالجہ کی سہولیات بلامعاوضہ فراہم کر رہا ہے جن پر سالانہ 8 کروڑ روپے سے زائد اخراجات اٹھ رہے ہیں، ہمارا مقصد تھیلی سیمیا سے پاک معاشرہ کی تشکیل ہے ہم اس مقصد میں تب ہی کامیاب ہو سکتے ہیں جب عوام میں اس موروثی مرض کی وجوہات اور تدارک کے حوالے سے شعور اجاگر ہو۔ ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر فخر زمان نے کہا کہ تھیلی سیمیا والدین سے بچوں میں منتقل ہوتا ہے، معاشرے میں تھیلی سیمیا کا شکار بچوں کی تعداد میں اضافہ کی بڑی وجہ کزن میرج ہے، ہم شروع دن سے اس بات پر زور دیتے آئے ہیں کہ شادی سے پہلے تھیلی سیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا جائے تاکہ آنے والے نسلوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے، حکومت، متعلقہ اداروں اور عوام کا تعاون ہی تھیلی سیمیا سے پاک معاشرہ کی تشکیل میں مددگار ثابت ہو گا۔