پشاور(وقائع نگار)سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم خان نے دنیا بھر میں پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی عمل د رآمد کی ا شد ضرورت ہے۔ انھو ں نے پائیدار، ذمہ دارانہ، اور مسابقتی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے پر زور دیاہے سر حد چیمبر کے صدرفضل مقیم خا ن نے گذشتہ روز نیشنل کمپلائنس سنٹر (این سی سی) کے تعاون سے چیمبر ہا و س میں منعقدہ ممبرا ن کے لئے بین الاقوامی کاروبار کے ضوابط اور معیار کواپنا نے کے با رے میں تر بیتی و مشاورتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا مقررین نے سیشن کے دوران بین الاقوامی تجارتی معیار سے ہم آہنگ ہونے اور عالمی شراکت داری کے فروغ کی اہمیت کو ا ْجا گر کیا۔ مشاورتی اجلاس میں سر حد چیمبر کے سینئر نائب صدر عبدالجلیل جان، ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین صابر احمد بنگش، سیف اللہ خان، سابق صدر ملک زاہد، راشد اقبال صدیقی، محترمہ قرۃ العین، سیکرٹری جنرل SCCIمقتصداحسن، صنعت کاروں کے نمائندوں اور برآمد کنندگان کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سر حد چیمبر کے صدرفضل مقیم خا ن نے وزا رت تجا رت کی جا نب سے نیشنل کمپلائنس سنٹر (این سی سی)کے قیام کا خیر مقد م کیا اور اسے ایک تاریخی اقدام قرار دیا جو پاکستان میں کمپلائنس کلچر کو ادارہ جاتی شکل دینے میں کلید ی کر دار ادا کر یگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کی باہم جڑی ہوئی معیشت میں، عالمی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے، اعتماد پیدا کرنے اور طویل مدتی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی معیار، قوانین وضو ابط کی پا سداری اور عمل در آمد کر نے بہت ضروری ہو چکا ہے۔سر حد چیمبر کے صدر کا کہنا تھا عا لمی معیار و قو انین پر عمل درآمد کرنا صر ف حکو مت اور متعلقہ ادار وں کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس ضمن میں عو امی اور نجی شعبہ کو بھی ا پنا بھر پور حصہ ڈا لنا اور کر دارادا کر نا ہو گا۔ انھو ں نے حکو متی ا داروں اور کار وبار ی طبقہ کو مل کر اخلاقی طور پر درست، اور عالمی سطح پر قابل احترام کاروباری، سا ز گار ما حو ل اور نظام تشکیل دینے کیلئے مشترکہ ا قدا ما ت ا ْٹھا نے ہو نگے۔ سر حد چیمبر کے صدر نے کاروباری برادری کے لیے اس طرح کے معلوماتی سیشن کے انعقاد پر این سی سی کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ تاجر عالمی تعمیل اور ضوابط کے حوالے سے بہت سی چیزیں سیکھیں گے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کی برآمدات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں، اپنی ملٹی میڈیا پریزنٹیشن میں، ڈاکٹر نبیل امین، نیشنل کمپلائنس سینٹر کے ہیڈ آف کمپلائنس، اور تھیمیٹک ایکسپرٹ OSH عصمت اللہ خان نے تفصیلی طور پر شرکاء کو NCC کے روڈ میپ کے بارے میں ا ٓگا ہ کیا اور چیمبرز آف کامرس، تجارتی انجمنوں، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز اور کاروباری ماحول کے لیے سازگار ماحول میں اہم کردار پر زور دیا۔مقر رین نے ای ایس جی فریم ورک، کارپوریٹ سسٹین ایبلٹی ڈیو ڈیلیجنس ڈائریکٹیو (CSDDD)، پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت (OSH) کے معیارات، اور ڈیجیٹل پروڈکٹ پاسپورٹ (DPP) سمیت ابھرتے ہوئے تعمیل کے طریقہ کار کو نافذ کرنے کے لیے NCC کی کوششوں پر روشنی ڈالی ان اقدامات کا مقصد پاکستانی برآمد کنندگان کو بین الاقوامی پائیداری کے معیارات کو پورا کرنے کے لیے درکار آلات سے آراستہ کرنا ہے۔