پشاور(آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب)خیبرپختونخوا نے تین ارب 67 کروڑ روپے کے پشاوربس ٹرمینل کے معاملے پر تحقیقات کا آغازکردیا، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام سمیت دو تعمیراتی کمپنیاں انکوائری کی زد میں آگئیں۔ پشاور بس ٹرمینل کا منصوبہ پی ٹی آئی کے پہلے دور حکومت میں میں بنا اور کام کا آغاز پی ٹی آئی کے دوسرے دورحکومت میں شروع ہوا، نیب خیبر پختونخوا نے پشاور میں بس ٹرمینل بنانے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کردیاہے ۔جس میں پی ڈی اے کے اعلیٰ افسران کے علاوہ دو تعمیراتی کمپنیاں بھی تحقیقات کی زد میں آگئیں۔ نیب نے تمام فریقین کو طلب کرنے کے لئے نوٹسز جاری کردیئے۔ نیب ذرائع کیمطابق دیگر ڈیپارٹمنٹس میں تعینات بعض اعلیٰ افسران بھی قانون کے نرغے میں آئیں گے۔ تین سو تئیس کنال کا پشاوربس ٹرمینل نادرن بائی پاس پرموٹر وے جنکشن پر بن رہا ہے، جس پر 3 ارب 67 کروڑ روپے لاگت آئے گی، منصوبے رواں سال جون میں مکمل ہونا ہے ، جس پر75 فیصد کام مکمل ہو چکا۔ منصوبے میں جدید طرز کیبس اسٹینڈ میں مسجد، کار پارکنگ، ریسٹ ایریاز، واش رومز سمیت تمام درکار سہولیات دستیاب ہونگی ۔بس اسٹینڈ میں سولر سسٹم اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جائیں گے۔ مارچ کے پہلے ہفتے میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے تعمیراتی کام کا معائنہ بھی کیا اورمنصوبے کو بروقت مکمل کرنے کی ھدایت کی تھی۔