• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارمغان کے ذاتی زندگی کے حوالے سے انکشافات

کراچی (اسد ابن حسن) مصطفیٰ عامر کو زندہ جلا کر قتل کرنے والے مبینہ سفاک قاتل اور شاطر فراڈیے ارمغان اصغر قریشی نے سائبر کرائم میں تفتیش کے دوران ذاتی زندگی کے متعلق انکشافات بھی کیے تفتیشی ذرائع کے مطابق کبھی ملزم اپنے آپ کو ذہنی مریض ثابت کرنے کی کوشش کرتا، کبھی پکا مسلمان اور کبھی نہایت شاطر اور ذہین۔ اس نے اپنے خاندان کے متعلق بتایا کہ اس کی ماں نہایت پرہیزگار خاتون ہیں جبکہ باپ نہایت شیطان صفت ہے۔ اس کا باپ کون سی جیل میں ہے اس کو نہیں پتہ اور نہ ہی وہ جاننا چاہتا ہے اور نہ ہی ملنا، اس کی ایک ہی بہن ہے جو امریکہ میں مقیم ہے اور یقیناً اس کو سوشل میڈیا سے تمام معلومات حاصل ہوں گی۔ اس سے جب یہ سوال کیا گیا کہ متوفی مصطفیٰ عامر نے کیا اس کی کسی ’’کمزوری‘‘ کا ذکر کسی لڑکی سے کیا تھا تو اس نے جواب گول کر دیا کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ اس نے ایک موقع پر یہ اقرار کیا کہ اس کے پاس بہت پیسہ ہے جو کرپٹو کرنسی کی شکل میں موجود ہے مگر حیرت انگیز طور پر اس نے کہا کہ وہ اپنے والٹ کا کوڈ ورڈ بھول گیا ہے، شاید کسی وقت یاد آجائے۔ جب اس سے یہ سوال کیا گیا کہ آیا اس کو مصطفیٰ کے زندہ جلائے جانے پر پشیمانی ہے تو اس نے کہا کہ ’’جس نے بھی کیا غلط کیا۔‘‘ اس نے مزید کہا کہ اس کا جرم صرف اتنا ہے کہ وہ ویڈ استعمال کرتا تھا جو وہ مصطفیٰ عامر سے لیتا تھا اور اس کا ایک کال سینٹر تھا بس یہی اس کا جرم ہے۔ دوران گفتگو اس نے کئی مرتبہ فلسطین پر مسلمانوں کی بے حسی کا ذکر کیا، یہ بھی کہا کہ اللہ میاں نے اس کو معاف کر دیا ہے۔

ملک بھر سے سے مزید