اسلام آباد ( جنگ نیوز)اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے برانڈز مالکان نے کہا ہے کہ پاکستان میں نجی شعبے کی محنت، دیانت اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے نتیجے میں جنم لینے والے مستحکم برانڈز کو ادارہ جاتی تحفظ حاصل نہیں ہے، اکثر اوقات مختلف اداروں کے سرکاری افسران چھوٹے موٹے انتظامی یا تکنیکی نکات پر کارروائی کرتے ہوئے برانڈز کو بند (سیل) کر دیتے ہیں، جس سے نہ صرف ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچتا ہے بلکہ سرمایہ کاری اور کاروباری تسلسل بھی متاثر ہوتا ہے،سرکاری اداروں کے صوابدیدی اختیارات پر مناسب حد بندی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکرٹری جنرل یوبی جی(ایف پی سی سی آئی) ظفر بختاوری کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب میں کیا،عشائیہ میں احسن ظفر بختاوری، طارق محمود، چوہدری طاہر محمود، نعمان خان ، ڈاکٹر رضوان ،، حمزہ علی خان، روحیل انور بٹ ، جنید احمد، لقمان علی افضل ، شمس الدین سلطان، حبیب اللہ زاہد، عمر فاروق، عثمان شہزاد، عمر اکمل اور حافظ منظور کے مالک سمیت دیگر نمایاں کاروباری شخصیات نے شرکت کی،عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے ظفر بختاوری نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی پر مکمل یقین رکھتے ہیں، لیکن ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی مستند، معروف اور محنت سے قائم برانڈ کے خلاف کارروائی سے قبل مکمل چھان بین، پیشگی نوٹس اور شفاف پراسیس لازم ہے۔