اسلام آباد (ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار) وفاقی دارالحکومت پولیس چھ دن گزرنے کے باوجود پاکستان کی نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے اسٹریٹجک پلاننگ سیل میں سینئر پالیسی اسپیشلسٹ فہیم سردار قتل کیس کا سراغ لگانے میں ناکام رہی جس پر آئی جی اسلام آباد نے تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جس میں ایس ایس پی اپریشن اور ایس پی انویسٹی گیشن شامل ہیں پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ و قوعہ کے روز پولیس نے مقتول کی نعش قبضہ میں لے کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں تاہم ابھی تک پولیس ملزمان کا سراغ لگانے کے لیے پیشرفت کر رہی ہے، آبپارہ پولیس نے مقتول کے ماموں ذاکر حبیب خان کی درخواست پر مقد مہ درج کر لیا مدعی کے مطابق تقریبا ساڑھے 12 بجے میری بھا نجی ارم ندیم نے فون پر اطلاع دی کہ فہیم سردار اپنے گھر میں شدید زخمی حالت میں بے ہوش پڑا ہے اپ فورا پہنچے جس پر فہیم سردار کے گھر پہنچا دیکھا تو مذکورہ رسیوں سے بندھا ہوا تھا اور شدید زخمی حالت میں ہے خون میں لت پت بے ہوش پڑا تھا میرے ساتھ اس وقت گلبہار عباسی اور ملک ابرار بھی موجود تھے میرے بھانجے فہیم سردار کو نامعلوم ملزمان نے بے دردی سے قتل کیا نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے.جس پر پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا،جبکہ دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ایک نامعلوم اطلاع موصول ہوئی جس کے بعد شام 7 بج کر 30 منٹ پر جائے وقوعہ پر پہنچا گیا۔