• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا میں پہلی بار انسانی مثانے کی کامیاب پیوند کاری

تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

امریکا کے ڈاکٹروں نے دنیا کی پہلی انسانی مثانے (Bladder) کی کامیاب پیوند کاری کر کے تاریخ رقم کر دی۔

 یہ انقلابی سرجری 4 مئی کو رونالڈ ریگن یو سی ایل اے میڈیکل سینٹر لاس اینجلس میں کی گئی۔

یہ پیچیدہ آپریشن 41 سالہ آسکر لاریانزار کا کیا گیا ہے، جو کینسر کی وجہ سے اپنے مثانے کا کافی حصہ نکلواچکے تھے اور بعد ازاں دونوں گردے بھی کھو چکے تھے اور 7 سال سے ڈائیلیسز پر تھے۔

سرجنز نے ایک ہی وقت میں گردہ اور مثانہ دونوں عطیہ شدہ اعضا ان کے جسم میں منتقل کیے، آپریشن 8 گھنٹے جاری رہا۔

ڈاکٹر نیما ناصری نے بتایا کہ گردہ فوری طور پر کام کرنے لگا اور مریض کا گردوں کا نظام بغیر ڈائیلیسز کے بحال ہوگیا، یورین درست طریقے سے نئے مثانے میں منتقل ہوا، جو اس سرجری کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔

سرجنز کے مطابق انسانی جسم میں خون کی نالیوں کی پیچیدہ ساخت کی وجہ سے پہلے کبھی مکمل مثانے کی پیوند کاری ممکن نہ ہو سکی تھی۔

ڈاکٹر ناصری اور ان کے ساتھی ڈاکٹر اندر بیر گل نے بتایا کہ یہ کامیاب سرجری 4 سالہ تحقیق، تیاری اور تجربات کا نتیجہ ہے۔

ماضی میں مثانے کے مریضوں کو آنتوں سے مصنوعی مثانہ بنایا جاتا تھا یا سٹوما بیگ لگا دیا جاتا تھا، جو کئی خطرات کا باعث بنتا تھا۔

اب اس کامیاب تجربے کے بعد بلڈر ٹرانسپلانٹ ایسے مریضوں کےلیے امید کی نئی کرن بن گیا جو مثانے کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

صحت سے مزید