راولپنڈی(اپنے رپورٹرسے) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس جواد حسن نے نے ایک نجی ہائوسنگ سوسائٹی کی خاتون رہائشی کو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے 13 لاکھ سے زائد پراپرٹی ٹیکس اور جائیداد سربمہر کا نوٹس غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منسوخ کردیا۔ نعیمہ اعجاز نے قاضی حفیظ الرحمن ایڈوکیٹ کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب اربن غیر منقولہ جائیداد ایکٹ 1958 کی خلاف ورزی کر کے ساڑھے 13 لاکھ سے زائد ٹیکس لاگو کیا اور جائیداد سر بمہر کرنے کا نوٹس جاری کیا ۔حالانکہ پنجاب اربن پراپرٹی ایکٹ کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے لیے لازم تھا کہ وہ پراپرٹی کی موجودہ ویلیو کا تخمینہ لگاتے وقت درخواست گزار سے اعتراضات طلب کرتے۔جسٹس جواد حسن نے قرار دیا کہ جائیداد رکھنا ہر پاکستانی کا ائینی حق ہے قانونی تقاضوں کو پس پشت رکھ کر لگائے گئے ٹیکس اور جائیداد سربمہر کے نوٹس غیر قانونی ہیں ۔