کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)کمشنر و ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ محمد حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ خضدار اسکول بس دھماکے کے زخمی بچوں کو دیکھ کر اس سے بدتر منظر کا تصور بھی نہیں کرسکتا، یہ وہی سب کچھ ہے جو آر ایس ایس چاہتی ہے ، بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں ایک سال کے دوران 25دہشتگردی کے واقعات ہوئے ۔ انہوں نے سی ایم ایچ کوئٹہ میں خضدار دھماکے کے زخمی ہونے والے بچوں کی عیادت کرنے کے بعد اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ جب میں زخمی ہونے والے بچوں کی عیادت کے لیے اسپتال گیا۔ وہاں ایک باپ سے ملاقات ہوئی جس کے تمام بچے جاں بحق ہو چکے تھے۔ ایک بیٹی موقع پر ہی دم توڑ گئی، دوسری اسپتال میں دم توڑ گئی اور تیسرا بیٹا تشویشناک حالت میں ہے۔ بچوں کی ٹانگیں چاک ہو چکی تھیں، آنتیں جسم سے باہر نکل چکی تھیں کچھ بچوں کی ٹانگیں کچلی یا ٹوٹ چکی تھیں کیونکہ بس کی چھت اڑ گئی تھی اور دھماکے کے شدید جھٹکے نے بچوں کو ان کی نشستوں سے اچھال کر کئی فٹ فضا میں پھینک دیا تھا اور وہ واپس آ کر بس یا زمین پر گرے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچے کی بینائی ضائع ہو گئی ہے اور وہ ہمیشہ کے لیے نابینا ہو گیا ہے۔دھماکے کے چھروں نے جسم کے مختلف حصوں کو چھلنی کر دیا، تلیاں پھٹ گئیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس سے بدتر منظر کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔جو کچھ لوگ محسوس کر رہے تھے، میں وہ سب کچھ لکھ بھی نہیں سکتا۔ تمام بچے 12 سال سے کم عمر کے تھے۔ یہاں تک کہ ڈاکٹرز بھی حیران تھے جبکہ بچے خوفزدہ اور سکتے کی حالت میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ والدین سب کچھ کھو چکے ہیں۔