کوئٹہ (آن لائن) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 15 سال، 6 ماہ اور 24 دن مکمل ہو چکے ہیںجبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جاری یہ کیمپ ماما قدیر بلوچ کی مسلسل قیادت میں قائم رہا تاہم ان کی علالت کے باعث کیمپ اب نئی قیادت کے تحت جاری ہےوی بی ایم پی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد نیچاری نے جمعرات کو کیمپ کو حسب معمول جاری رکھا انہوں نے کہاکہ جبری گمشدگیاں بلوچستان کے وجود پر گہرے زخم ہیں جب تک ایک بھی شخص لاپتہ ہے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی ماما قدیر بلوچ نے 16 سال تک اس احتجاجی کیمپ کو استقامت سے جاری رکھا، جو صرف ایک علامتی عمل نہیں بلکہ جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے لیے امید کی کرن ہےانہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام جبری لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔