• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فارما انڈسٹری ملک میں کل ادویات کا 90 فیصد پیدا کرتی ہے، ماہرین

کراچی(اسٹاف رپورٹر)صحت کے ماہرین اور سرکاری حکام نے ایک قومی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے دوا ساز ریگولیٹرز، فارما انڈسٹری اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ معیاری صحت کی دیکھ بھال کی مصنوعات کی تیاری کے لیے باہمی تعاون سے کام کریں، فارما انڈسٹری نے بہت تیزی سے ترقی کی ہے، ملک میں کل ادویات کا 90فیصد مقامی طور پر تیار کیا جا رہا ہے، ملک میں7سو سے زائد دوا ساز ادارے موجود ہیں جبکہ فارما انڈسٹری کا ملک کی کل برآمدات میں52فیصد حصہ ہے۔ یہ بات مقررین نے ”معیاری طبّی مصنوعات کے فروغ میں ریگولیٹرز، ادویا ساز صنعت اور اکیڈمیا کے کردار“ کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ قومی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب کے دوران کیں۔ ورکشاپ ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ، جامعہ کراچی اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)کے اشتراک سے ہفتے کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی آڈیٹوریم میں منعقدہ ہوئی۔ تقریب سے جن ممتاز شخصیات نے خطاب کیا، ان میں سیکریٹری صحت حکومت سندھ ریحان اقبال بلوچ، پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین توقیر الحق، سابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر عطاالرحمٰن، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ، او آئی سی کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئرپرسن محترمہ نادرہ پنجوانی اور ڈریپ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سیف الرحمان خٹک شامل تھے۔

ملک بھر سے سے مزید