دوسری جنگ عظیم کے دوران بحر الکاہل میں گرنے والے بمبار طیارے کے عملے کے 4 ارکان کی لاشیں 80 سال بعد سمندر سے نکال کر گھر پہنچادی گئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دوسری جنگ عظیم میں امریکی اور جاپانی افواج بحر الکاہل میں ایک دوسرے سے نبرد آزما تھیں، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر حملے جاری تھے کہ اس دوران نیو گنی کے جزیرے سے اڑنے والے امریکی آرمی ایئر فورس کے ایک بمبار طیارے بی-24 لبریٹر جس کا انفرادی نام ہیون کین ویٹ تھا، پرواز کے کچھ دیر بعد ہی دشمن کی طیارہ شکن توپوں کا نشانہ بن گیا اور عملے کے 11 ارکان کے ساتھ سمندر میں جا گرا۔
یہ جہاز اور اس کے ساتھ مرنے والے عملے کو جنگ ختم ہونے کے بعد ایک عرصے تک فضائی جنگ میں لاپتہ افراد کے طور پر یاد رکھا گیا۔
2017ء میں سمندر کی گہرائی میں پرانے جہازوں کی کھوج میں کام کرنے والے ایک ادارے جس کا نام پراجیکٹ ریکور بتایا جاتا ہے، نے ہیون کینب ویٹ کا ملبہ بحرالکال میں 200 فٹ گہرائی میں تلاش کرلیا۔
حیرت انگیز طور پر جہاز کے عملے کے 4 ارکان کی باقیات امریکی بحریہ کے غوطہ خوروں نے سمندر سے نکال کر ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد مرنے والوں کے خاندانوں کے حوالے کردی گئی ہیں ۔