اسلام آباد(رپورٹ:،رانا مسعود حسین) عدالت عظمی کے آئینی بینچ میں دیگر ہائی کورٹوں سے تین ججوں کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلوں اوراسی بنیاد پر نئی سنیارٹی لسٹ کی تشکیل کے خلاف دائر کی گئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے متاثرہ ججوں کی آئینی درخواستوں کی سماعت کے دورا ن درخواست گزار پانچ ججوں کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین کے جواب الجواب دلائل میں کہاایک جج کے دوسری ہائی کورٹ میں تبادلے کیلئے با معنی مشاورت ہونی چاہیے، اس کے بغیر تبادلے کا سارا عمل محض دکھاوا ہے،جبکہ عدالت نے مقدمہ کی مزید سماعت16 جون تک ملتوی کردی جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر 16 جون کو مقدمہ کی سماعت مکمل ہوگئی تو ججوں سے مشاورت کے بعد مختصر فیصلہ جاری کردیا جائے گا ، عدالت کے سامنے آئینی و قانونی نقاط کی تشریح کا معاملہ ہے، تبادلے کے معاملات میں تین ہائی کورٹوں کے چیف جسٹسز شامل تھے، ہر چیز ایگزیکٹیو کے ہاتھ میں نہیں تھی، تبادلے پرمتعلقہ ججوں سے بھی رضامندی لی جا تی ہے،جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان،جسٹس شاہد بلال حسن،جسٹس صلاح الدین پنہور اورجسٹس شکیل احمد پر مشتمل پانچ رکنی آئینی بینچ نے جمعرات کو مقدمہ کی سماعت کی تو درخواست گزار ، ججوں کے وکیل صلاح الدین نے جواب الجواب میں دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ایک جج کے کسی دوسری ہائی کورٹ میں تبادلے سے وہ نشست خالی نہیں ہو سکتی ہے جبکہ ایک جج کے مستقل تبادلے سے آئین کارٹیکل175اے غیر موثر ہو جائے گا۔جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ اٹارنی جنرل نے ججوں کے اضافی الاؤنس کی ادائیگی کی تردید کردی ہے،فاضل وکیل نے مزید کہا کہ جج کی انٹری فرنٹ دروازے سے ہو یا سائیڈ والے دروازے سے ہو؟اسے حلف لینا ہوگا، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیاکہ اگر ججوں کا تبادلہ مستقل نہیں ہوتا تو حلف کیوں اٹھانا پڑے گا؟جس پر فاضل وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یہ ٹرانسفر ہونے والے جج کا عارضی حلف ہوگا، سول سروس رولز میں لکھا ہے کہ اگر ایک ہی دن میں 2 ججوں کی تقرری ہوئی تو عمر کی بنیاد پر سینیارٹی ہوگی، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ ،کیا ٹرانسفر ہوتے وقت جج اپنی سروس بک بھی ساتھ لائے گا؟ چاہے تبادلہ عارضی ہو یا مستقل کیا وہ اپنی سروس ساتھ لائے گا؟تو فاضل وکیل نے کہا کہ بالکل وہ اپنی سروس سینیارٹی کیلئے نہیں بلکہ مراعات یا پینشن کیلئے ساتھ لائے گا، کیونکہ سینیارٹی کے تعین کیلئے جج ٹرانسفر ہو کر نیا حلف لے گا۔