• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاء اینڈ جسٹس کمیشن کا اجلاس، اصلاحات کیلئے ایڈوائزری کمیٹی قائم

اسلام آبا(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نےقوانین میں اصلاحات کے لیے ایک طریقہ کار تیار کرنے کیلئے وفاقی سیکرٹری وزارت قانون و انصاف کی سربراہی میں سینئر وکلاء خواجہ حارث احمد، محمد منیر پراچہ اور کامران مرتضی پر مشتمل تین رکنی ایڈوائزری کمیٹی قائم کر دی ، جمعرات کو لا اینڈ جسٹس کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس یحیٰ آفریدی کی صدارت میں منعقد ہوا،جنہوں نے شرکا ء کو لا اینڈ جسٹس کمیشن کی تشکیل میں کی گئی اہم تبدیلی سے آگاہ کیاکہ اس سے قبل کمیشن میں سرکاری اراکین زیادہ تر اعلی عدالتوں کے ریٹائرڈ ججوں میں سے مقرر کیے جاتے تھے لیکن قانون کی اصلاحات میں قانون دان کمیونٹی کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، کمیشن میں اب غیر سرکاری اراکین کو بھی شامل کیا گیا ہے،انہوں نے کمیشن کواز سر نو متحرک کرنے کیلئے اس کے باقاعدہ اجلاس منعقد کرنے، قوانین میں اصلاحات کی تجاویز کے لیے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے مینڈیٹ کی وسیع تر تشہیر، اور محققین کی موجودہ ٹیم کے ساتھ ساتھ ریسرچ ایسوسی ایٹ کو شامل کرکے تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ادھر چیف جسٹس یحیٰ آفریدی کی صدارت میں انصاف تک رسائی ڈویلپمنٹ فنڈ ز کی گورننگ باڈی کااجلاس منعقد ہوا ،جس میں لا اینڈ جسٹس کمیشن کی سیکرٹری ،سیدہ تنزیلہ صباحت نے انصاف تک رسائی ڈویلپمنٹ فنڈ ز( اے جے ڈی ایف) اس کے مینڈیٹ اور مختلف اے جے ڈی ایف ونڈوز کے تحت جاری کردہ فنڈز کے انفراسٹرکچر کی ترقی اور پسماندہ علاقوں میں ان منصوبوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لانے کے حوالے سے مجموعی کارکردگی کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا، چیف جسٹس یحیٰ آفریدی نے ہائی کورٹوں کو جاری کیے گئے انصاف تک رسائی ڈویلپمنٹ فنڈ ز کے بروقت اور موثر استعمال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ملک بھر میں ضلعی عدلیہ کی استعداد کار میں اضافے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں ا فنڈز کے کردار کو سراہاہے ،گورننگ باڈی نے لیگل ایمپاورمنٹ، جوڈیشل اینڈ لیگل ریسرچ اور لیگل انوویشن ونڈوز کے ذریعے شروع کیے گئے منصوبوں کے حوالے سے ٹیکنیکل ایویلیوایشن کمیٹی، انصاف تک رسائی ڈویلپمنٹ فنڈ زکی سفارشات کو بروقت مکمل کرنے کی منظوری دی، اور وکلاء کی پیشہ ورانہ فیس میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ان کمیٹیوں کی فنڈنگ کی حد میں اضافہ کرکے فری لیگل ایڈ کمیٹیوں کے دائرہ کار کو ہائی کورٹوں تک بڑھا نے کا فیصلہ کیا جبکہ مالی سال 2023-24 کیلئے سالانہ اکاؤنٹس اور فنڈز مختص کرنے اور مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ 
اہم خبریں سے مزید