اسلام آباد (اسرار خان) کے الیکٹرک نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سے باضابطہ درخواست کی ہے کہ وہ اس ہفتے ایک پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران پیش آنے والے ایک ’’افسوسناک واقعہ‘‘ کی تحقیقات کریں، جہاں اس کے سی ای او کو مبینہ طور پر ایک رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) نے عدالت میں زیر التوا کیس واپس لینے سے انکار پر دھمکایا۔ ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ کمپنی نے اسپیکر سردار ایاز صادق کو ایک خط لکھا ہے جس میں کے الیکٹرک کے چیف ریگولیٹری افیئرز آفیسر عمران قریشی نے 27 مئی کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس کے دوران پیش آنے والے ایک کشیدہ تبادلۂ خیال کی تفصیلات درج کی ہیں۔ یہ بات نوٹ کی گئی کہ 2021 میں حکومت کی جانب سے اعلان کردہ صنعتی بجلی کے پیکیج کے حوالے سے سوالات کے جواب دیتے ہوئے — جو اس وقت عدالت میں زیر سماعت ہے — کے الیکٹرک کے سی ای او پر کمیٹی کے اراکین نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیس واپس لینے کیلئے دباؤ ڈالا۔ یوٹیلیٹی نے موقف اپنایا کہ یہ معاملہ زیر التوا (سب جوڈیس) ہے اور اسے یکطرفہ طور پر واپس نہیں لیا جا سکتا۔ اس میں یہ بات بھی اجاگر کی گئی ہے کہ اس بحث کے دوران، رکن قومی اسمبلی سید علی رضا گیلانی نے مبینہ طور پر سی ای او کی بات روک دی اور کمیٹی کی درخواست نہ ماننے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کے چیئرمین نے سی ای او کو کشیدگی کم کرنے کے لیے اجلاس چھوڑنے کی ہدایت کی، جبکہ کے ای کے سینئر حکام کمیٹی کے کام میں معاونت کیلئے پیچھے رہے۔