اسلام آباد(صالح ظافر) قومی کمانڈ اتھارٹی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد احمدقدوائی نے کہا ہے کہ پاکستان کا جوہری ہتھیاروں کا پروگرام جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کا واحد ضامن ہے۔ وہ یہاں سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام یومِ تکبیر کی ستائیسویں سالگرہ کے موقع پر ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ جنرل قدوائی جو عموماً کم گو سمجھے جاتے ہیں، تین دن میں دوسری بار اس موضوع پر گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستانی فضائیہ نے چینی ٹیکنالوجی اور مشترکہ حربی حکمت عملی کے ذریعے فیصلہ کن کارکردگی دکھا کر جنوبی ایشیا میں برتری حاصل کی ہے، اور یہ عمل پاکستان کی روایتی دفاعی صلاحیت کو اس کے جوہری اثاثوں کے مؤثر معاون کے طور پر مستحکم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آزمودہ روایتی دفاعی نظام، خصوصاً فضائیہ، اب خطے میں مؤثر دفاعی قوت بن چکی ہے؛ پاکستان کی قابلِ اعتبار جوہری دفاعی حکمت عملی بھارت کے سیاسی و عسکری فیصلوں کو محدود رکھے گی اور اس سے تزویراتی توازن برقرار رہے گا؛ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب ’ایک درجہ بلند‘ انداز میں دیا جائے گا جیسا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وعدہ کیا ہے، یعنی ’جواب الجواب سے زیادہ‘، کیونکہ پاکستان کا ردعمل ہمیشہ مربوط، پیمائش شدہ اور بڑھا ہوا ہوگا؛ بھارت کی جانب سے سخت پاکستانی ردعمل کے بعد جنگ بندی کی کوششیں معمول بن چکی ہیں اور بین الاقوامی سفارتی مداخلتیں بھی تنازعات کو قابو میں رکھنے کے لیے جاری رہیں گی۔