اسلام آباد (مہتاب حیدر) آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت مالیاتی پابندیوں کو اہم رکاوٹ قرار دیتے ہوئے سالانہ منصوبہ بندی کوآرڈینیشن کمیٹی نے آئندہ بجٹ کے لیے قومی ترقیاتی اخراجات کے 4.083 ٹریلین روپے کی منظوری دے دی ہے۔ وفاقی ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 1 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے، جبکہ صوبائی ترقیاتی بجٹ میں 180 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اسے 2.8 ٹریلین روپے تجویز کیا گیا ہے۔ حکومت نے واضح طور پر آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت عائد مالیاتی پابندیوں کو مرکز کی ترقی کے لیے وسائل بڑھانے میں رکاوٹ قرار دیا ہے اور پی ایس ڈی پی کی فہرست سے 118 منصوبے حذف کر دیے ہیں۔ تاہم، حکومتی بنچوں سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف اچیومنٹ پروگرام نے آنے والے بجٹ میں 50 ارب روپے کی بلاک مختص رقم حاصل کی ہے جو پچھلے مالی سال میں بھی اسی سطح کی فنڈنگ تھی۔