اسلام آباد (اسرار خان،تنویر ہاشمی) پاکستان میں مہنگائی مئی میں 3.46 فیصد تک پہنچ گئی، 6ماہ تک مہنگائی میں کمی کا رجحان ختم ہوگیا، خوراک کی قیمتوں میں اضافہ؛ قیمتوں میں اضافہ حکومت کی پیش گوئی سے بڑھ گیا جبکہ سی پی آئی میں کمی واقع ہوئی۔تفصیلات کے مطابق مئی میں پاکستان کی مہنگائی غیر متوقع طور پر دوبارہ بڑھ گئی، جس نے مسلسل چھ ماہ کی گراوٹ کو ختم کر دیا، کیونکہ خوراک کی قیمتیں بڑھنے سے مجموعی شرح 3.46 فیصد پر پہنچ گئی - جو حکومت کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے اور اپریل کی 0.28 فیصد کی شرح سے ایک تیز اضافہ ہے، جو تقریباً 60 سال کی کم ترین سطح تھی۔ اس اضافے کے باوجود، مہنگائی مسلسل دسویں ماہ بھی سنگل ہندسوں میں رہی، جو مئی 2023 میں دیکھی گئی ریکارڈ 37.97 فیصد کی شرح سے ایک نمایاں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ وزارت خزانہ نے مئی میں مہنگائی کی شرح ڈیڑھ فیصد سے 2 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی تھی، جس کے بعد جون میں اس میں بتدریج اضافے کی توقع تھی۔ یہ اضافہ خوراک اور مشروبات کی لاگت میں دوبارہ اضافے کی وجہ سے ہوا، جو ایک ماہ قبل 4.82 فیصد کی کمی کے مقابلے میں مئی میں 3.07 فیصد بڑھ گیا۔ تعداد و شمار کے مطابق، جلد خراب ہونے والی خوراک کی قیمتوں میں گراوٹ 26.7 فیصد سے کم ہوکر 9.2 فیصد رہ گئی ہے، اگرچہ اب بھی ان میں کمی جاری ہے۔ اس دوران شہری مہنگائی 3.5 فیصد رہی، جبکہ دیہی مہنگائی 3.39 فیصد تھی، جبکہ مئی 2024 میں بالترتیب یہ شرحیں 14.35 فیصد اور 8.17 فیصد تھیں۔ پاکستان بیورو آف شماریات کی جانب سے پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی مالی سال 25 کے جولائی تا مئی کے دوران اوسط مہنگائی کی شرح 4.6 فیصد رہی۔