کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ اسمبلی کی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس،لوڈ شیڈنگ پر ارکان پھٹ پڑے،مونس علوی کے غیر سنجیدہ رویہ پر اظہار برہمی ، کے الیکٹرک سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پر ارکان غصہ، کے الیکٹرک سی ای او نے گذشتہ اجلاس میں عدم شرکت پر معذرت،کمیٹی اراکین نے مونس علوی سے سوال کیا کہ کن قوانین کےتحت آپ لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں ،قانون بتائیں،سی ای او کےالیکٹرک نے بتایا کہ ہم لائن لاسزکی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کرتے ہیں۔جس پر کمیٹی اراکین نے کہا کہ لائن لاسزکوچھوڑیں قانون بتائیں تو ادارے کےسربراہ جواب دینے سے قاصر رہے، مونس علوی نے بجلی چوری روکنے میں اپنی ناکامی تسلیم کرلی،سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے توانائی نے صوبہ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ 10روز میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا شیڈول مرتب کریں،عوام کو ریلیف دیں،بجلی کی چوری روکیں،غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ رات کو بند کریں ۔اگر ان احکامات پر عمل نہیں ہوا تو تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف قانون کےمطابق کارروائی ہوگی،اجلاس میںسی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کے غیر سنجیدہ رویہ پر اراکین نے برہمی کا اظہار کیا ،کراچی سمیت صوبہ بھر میں طویل لوڈشیڈنگ پر ارکان پھٹ پڑے، ۔خصوصی کمیٹی کا اجلاس سندھ اسمبلی بلڈنگ میں ہوا۔جس کی صدارت پیپلز پارٹی کے رکن فیاض بٹ نے کی۔کمیٹی کے اجلاس میں اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ خصوصی طور پر شریک ہوئے ۔اجلاس میں پیپلز پارٹی کی جانب سے غلام قادر چانڈیو،آصف موسیٰ ،سعدیہ جاوید ،ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما و اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی ،معاذ محبوب ،عامرصدیقی ،شارق جمال ،بلقیس مختار اورجماعت اسلامی کے محمد فاروق اور دیگر شریک ہوئے ۔