• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاء یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کی راہ ہموار، تین امیدواروں کا انتخاب

کراچی( سید محمد عسکری) ملک میں قانون کی واحد جامعہ “شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء” (ذابل) میں دو سال کے بعد مستقل وائس چانسلر کے تقرر کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ تلاش کمیٹی نے پیر کو انٹرویو کے بعد وائس چانسلرز کے عہدے کے تین امیدواروں کا انتخاب کرلیا ہے جس میں دو خواتین امیدوار بھی شامل ہیں۔ چیرمین سندھ ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر طارق رفیع کی سربراہی میں ہونے والے تلاش کمیٹی کے اجلاس میں 11 امیدواروں کو انٹرویوز کے لیے بلایا گیا تھا اور انٹرویو کی بنیاد پر پہلا نمبر جسٹس کوثر سلطانہ دوسرا نمبر محمد شاہد شفیق اور تیسرا نمبر ڈاکٹر تحریم فرخ کو دیا گیا۔ تلاش کمیٹی کے اجلاس میں چیرمین سندھ ہائی ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق رفیع، سیکریٹری سندھ ایچ ای سی معین صدیقی، سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ، جسٹس ضیا پرویز، جسٹس ندیم اختر اور سیکریٹری کالج ایجوکیشن شہاب قمر انصاری نے شرکت کی۔ تلاش کمیٹی کو زابل کے لیے 24 امیدواروں کی درخواستیں موصول ہوئ تھیں اور امیدواروں کی دستاویزات کی جانچ کے بعد 11 امیدواروں کو انٹرویوز کے لیے بلایا گیا جن میں منور سلطانہ، لیاقت علی ابڑو، عبدالغفار کورائی، بدر جمیل مندرو، پروفیسر ڈاکٹر نبی بخش ناریجو، پروفیسر محمد طاہر، ایم سجادہ شمیم احمد، نذیر حسین پھلپوٹو، جسٹس کوثر سلطانہ ، محمد شاہد شفیق اور ڈاکٹر تحریم فرخ شامل تھے۔ یاد رہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے پہلے وائس چانسلر جسٹس قاضی خالد تھے تاہم سیاسی اختلافات کی بنیاد پر انھیں دوسری مدت نہیں دی گئی تھی جب کہ دوسری مرتبہ بھی وہ پہلے نمبر پر تھے مگر اس بنیاد پر ان کی تقرری نہیں کی گئی کہ صرف دو امیدواروں کا انتخاب ہوا ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ کو امیدواروں کا پینل بھجنے کے لیے تین نام ضروری ہیں لیکن بعد میں سندھ کی کچھ جامعات میں دو امیدواروں کے پینل کے باوجود وائس چانسلر مقرر کردیا گیا تھا۔
اہم خبریں سے مزید