• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلفٹن بوٹ بیسن، کسٹم اہلکاروں کی فائرنگ، ایک شخص ہلاک

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کلفٹن بوٹ بیسن کے قریب مبینہ طور پرکسٹم اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا ، مقتول احسان کے اہل خانہ نے نیٹی جیٹی پل پر لاش کو رکھ کر احتجاج کیا اور واقعے میں ملوث کسٹم اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ،تفصیلات کے مطابق بوٹ بیسن تھانہ کی حدود کلفٹن بوٹ بیسن چورنگی کے قریب کسٹم اہلکاروں نے ایرانی خشک دودھ سے بھری گاڑی کو روکنے کی کوشش کی، تاہم گاڑی نہ رکنے پر اہلکاروں نے فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 28 سالہ احسان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا جبکہ گاڑی میں سوار دوسرا نوجوان محفوظ رہا۔ لاش کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مقتول کے اہلخانہ بڑی تعداد میں جمع ہو گئے۔ اہلخانہ نے الزام لگایا کہ کسٹم اہلکاروں نے بلاجواز فائرنگ کر کے نوجوان کو قتل کیا۔ احسان کی گاڑی میں ایرانی خشک دودھ موجود تھا، اور کسٹم اہلکاروں کی جانب سے رکنے کا اشارہ ملنے پر گاڑی کے ڈرائیور نے گاڑی آگے بڑھائی تو اہلکار سمیر نے فائر کھول دیا۔ مقتول کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا کہ فائرنگ میں کسٹم اہلکار عادل بھٹی بھی شامل تھا۔اہلخانہ کا کہنا ہےکہ ہمارا آدمی دہشتگرد نہیں تھا، اسے سر میں گولی مار کر بے دردی سے قتل کیا گیا۔ اگر انصاف نہ ملا تو ہم لاش کے ہمراہ کسٹم ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔مقتول کے اہلخانہ کے مطابق، واقعے کے عینی شاہد اور احسان کے ساتھی شاہزیب کو بھی پولیس اہلکاروں نے اسپتال سے حراست میں لے لیا، جس پر اہلخانہ اور عزیز و اقارب نے شدید مزاحمت کی اور ایک پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنایا۔کسٹم ترجمان کے مطابق2 جون کی علی الصبح ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران اسمگل شدہ سامان لے جانے والے مشتبہ گاڑی کو روکا گیا،گاڑی کو روکنے پر اس میں سوار افراد نے شدید مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں ایک پرتشدد جھڑپ ہوئی، اس دوران اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن ٹیم کے ایک سپاہی کی ایک مشتبہ شخص کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی خطرے کے فوری پیش نظر اور جان بچانے کے لیے سپاہی نے فائرنگ کی، فائرنگ کے نتیجے میں ایک مشتبہ شخص موقع پر شدید زخمی ہو گیازخمی کو اسپتال منتقل کیا گیا جس کی عمر تقریباً 28 سے 30 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق مشتبہ افراد کا تعلق بلوچستان سے ہے ملزمان منظم اسمگلنگ نیٹ ورک سے وابستہ ہو سکتے ہیں، واقعے کے بعد زخمی شخص کے ساتھیوں نے کسٹمز اہلکاروں کا تعاقب کرنے اور ان پر حملے کی کوشش کی،موقع پر موجود ہجوم نے بھی مزاحمت کی اور کشیدہ صورتحال پیدا ہوئی، کشیدگی کی وجہ سے کسٹمز اہلکاروں کو جائے وقوعہ پر گاڑی کی تلاشی لینے میں دشواری ہوئی،گاڑی کو کسٹم ہاؤس منتقل کیا گیا جہاں پر باقاعدہ گاڑی کی تفصیلی جانچ پڑتال کی گئی گاڑی سے تقریباً 80 بوریاں اسمگل شدہ مضر صحت چھالیہ کی برآمد ہوئیں، ہر بوری کا وزن 10 سے 12 کلوگرام تھا، جو کل ملا کر تقریباً 960 کلوگرام بنتا ہے،ضبط شدہ گاڑی کو کسٹم ہاؤس کراچی میں سیز کر دیا گیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید