کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر سلمان بلوچ نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر لاپتہ غنی بلوچ کو منظر عام پر لاکر قانونی تقاضے پورے کئے جائیں ، ان کی بازیابی کے لئے بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کرچکے ہیں،یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں صائمہ بلوچ ، علی جان بلوچ ، ثناء بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ غنی بلوچ کو 25 مئی کو اس وقت خضدار سے حراست میں لیا گیا جب وہ کوئٹہ سے کراچی جارہے تھے ،10 دن گزرنے کے باوجود ان کی گرفتاری کی کوئی تصدیق ہوئی اور نہ ہی انہیں عدالت میں پیش کیا گیا ہے،غنی بلوچ کا لاپتہ کیا جانا پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی ہے ، آئین ہر شہری کو منصفانہ ٹرائل اور قانونی تحفظ کا حق دیتا ہے ۔ غنی بلوچ نہ صرف ایک سیاسی کارکن بلکہ اسکالر اور علمی رہنماء ہیں جنہوں نے بلوچ نوجوانوں میں تعلیم ، شعور اور آگاہی کی فضاء قائم کرنے کے لئے محنت کی ہے ان کو لاپتہ کیا جانا سیاسی آواز کو خاموش کرنے کے مترادف ہے ۔ اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ کی جانب سے بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی درخواست اور خضدار سیشن کورٹ میں بھی درخواست دائر کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جبرگی گمشدگی نہ صرف ایک فرد کی زندگی کو متاثر کرتی ہے بلکہ پورئے متاثرہ خاندان کے لئے اجتماعی سزا کے مترادف اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غنی بلوچ کو منظر عام پر لاکر قانونی تقاضے پورے کیے جائیں ۔