• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی اے سی اجلاس، محکمہ بلدیات حیدرآباد ڈویژن لوکل کونسلز آڈٹ کا جائزہ

کراچی (جنگ نیوز) سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے گھوسٹ اور جعلی ملازمین کی نشاندھی کے لئے سندھ بھر کی میونسپل کارپوریشنز، ضلع کونسلز،ٹاؤن و میونسپل کمیٹیز اور یوسیز میں ملازمین کی حاضری کے لئے تین ماہ کے اندر بایو میٹرک سسٹم نصب کرنے کا محکمہ بلدیات کو حکم دے دیا ہے جبکہ پی اے سی نے آڈٹ ریکارڈ فراہم نہ کرنے اور شوکاز نوٹس کا جواب جمع نہ کرانے پر چیف آفیسر، چیف میونسپل آفیسر اور 5 ٹاؤن افسران سمیت 7 افسران کو معطل کردیا ہے۔ منگل کے روز پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا اجلاس میں محکمہ بلدیات کے حیدرآباد ڈویزن کی لوکل کونسلز کی سال 2019ع سے سال 2020ع تک آڈٹ پیرا کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین قاسم سراج سومرو، مخدوم فخرالزمان، طاحہ احمد سمیت محکمہ بلدیات کی ایڈیشنل سیکریٹری کنول نظام بھٹو سمیت ٹاؤن افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو اور کمیٹی رکن قاسم سومرو نے استفسار کیا کے محکمہ بلدیات سمیت لوکل کونسلز کے ملازمین کی تصدیق کا کام کہاں تک پہنچا اور کتنے ملازمین جعلی اور کتنے گھوسٹ ملازمین سامنے آئے ہیں جس پر محکمہ بلدیات کی ایڈیشنل سیکریٹری کنول نظام بھٹو نے پی اے سی کو بتایا کے لوکل کونسلز کے ملازمین کی تصدیق کا کام جاری ہے تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کے سندھ بھر کی لوکل کونسلز کے ٹوٹل کتنے ملازمین ہیں تصدیق کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد حقیقی ملازمین کی ڈیٹا معلوم ہوسکے گی۔

ملک بھر سے سے مزید