کوئٹہ(پ ر)بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ مجوزہ ادارہ جاتی ایکٹ جس کے تحت ٹیچنگ اسپتال کو خودمختاری کے راستے پر گامزن کرنا تھا اسے محکمہ صحت کی انتظامیہ نے اپنی ہٹ دھرمی اور افسر شاہی کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک مخصوص زاویے سے استعمال کیا جس سے اس اہم قانون کی افادیت کو شدید نقصان پہنچا انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اپیل کی کہ وہ اس ایکٹ میں موجود خامیوں اور کمزوریوں کا فوری نوٹس لیں جس کی نشاندہی ہم پہلے ہی سے کررہے ہیں بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ارکان اس ایکٹ پر عملدرآمد کے پابند نہیں ہوں گے کیونکہ اس کی موجودہ صورت قابل قبول نہیں اس ایکٹ کو بہتر بنانے کے لیے اس میں مشاورت سے ترامیم ضروری ہیں انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی انتظامیہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور تمام تجاویز اور مشوروں کو نظر انداز کرکے اداروں کو تباہی کی جانب لے جارہی ہے جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ کا بنیادی مقصد اسپتالوں اور تدریسی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانا تھا لیکن افسوس کہ انتظامیہ نے اسے ایک ذاتی ایجنڈا بنا کر اس کی اصل روح کو مجروح کیا ہے فیکلٹی کے دیرینہ مسائل خصوصاً ترقیوں کے کیسز ایک دہائی سے التواء کا شکار ہیں جس کی بنیادی وجہ بھی انتظامیہ کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی ہے اس صورتحال سے فیکلٹی کے اندر شدید بےچینی اور اضطراب پیدا ہورہا ہے۔