• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ بمقابلہ مسک، واشنگٹن سے خلا تک جنگ، سیاسی، معاشی، سماجی حلقوں میں ہلچل

کراچی (رفیق مانگٹ ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکنالوجی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان حالیہ تنازع، واشنگٹن سے خلاء تک کی طوفانی جنگ نے سیاسی، معاشی اور سماجی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے، امریکی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز نے کہا ہے کہ یہ خطرناک تنازع دلچسپ سے زیادہ خوفناک ہے جو ہالی ووڈ کی سنسنی خیز فلموں سے کم نہیں،اس کے سنگین نتائج ہوسکتےہیں، 22ارب ڈالر کا اسپیس ایکس معاہدہ خطرے میں پڑ گیا، ٹرمپ اور مسک کی لڑائی عالمی تشویش بن گئی، مسک کے والد نے تنازع کو دو گوریلوں کی لڑائی سے تشبیہ دی، غلبہ کی جنگ ہے، ٹرمپ اس تنازع میں زیادہ طاقتور ہیں۔معتبر ذرائع ابلاغ فوربز، واشنگٹن پوسٹ، انڈیپنڈنٹ، اسکائی نیوز، دی گارڈین، نیویارک ٹائمز، فنانشل ٹائمز، ڈوئچے ویلے، ٹائم، یو ایس اے ٹوڈے، دی ٹیلیگراف، بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق مسک کی ٹرمپ سے علیحدگی کے بعد نئی جماعت کی تشکیل کی تجویز سے ریپبلکنز کے لئے ہوگا ،مسک کی علیحدگی سے 2026 انتخابات پر اثر پڑے گا،ٹرمپ نے مسک کے ذہنی استحکام پر سوال اٹھاتے ہوئے مارچ 2025 میں خریدی گئی اپنی سرخ ٹیسلا ماڈل ایس جس کی مالیت73,490 ڈالر ہے فروخت یا عطیہ کرنے کا اعلان کردیا ہے،امریکی انتظامیہ کے کچھ عہدیداروں نے دونوں میں مصالحت کی کوشش بھی کی ہے ،وائٹ ہاؤس نے 6 جون کو ٹرمپ اور مسک کے درمیان ایک فون کال شیڈول کی، لیکن ٹرمپ نے اسے یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ وہ مسک سے بات کرنے میں خاص طور پر دلچسپی نہیں رکھتے۔ مسک نے تناؤ کم کرنے کے اشارے دیئے، لیکن کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔ ہاؤس اسپیکر مائیک جانسن نے امید ظاہر کی کہ یہ تنازع جلد حل ہو جائے گا، لیکن فی الحال دونوں فریق اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ یہ تنازع، جو ٹرمپ کے مجوزہ بگ بیوٹیفل بل سے شروع ہوا، سوشل میڈیا پر شدید لفاظی اور ذاتی حملوں تک جا پہنچا۔یہ محض دو طاقتور شخصیات کی لڑائی نہیں، بلکہ ایک ایسی جنگ ہے جو سیاسی دھاروں، معاشی استحکام اور عالمی خلائی پروگراموں تک کو متاثر کر سکتی ہے۔ ٹرمپ کے بل پر تنقید اور امریکی صدر کی ٹیسلا کےمعاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی سے ٹیسلا کے حصص گرے، مسک کے ٹرمپ پر ایپسٹین فائلز سے متعلق الزامات،انہوں نے فائلز سے متعلق کہا کہ ایک بڑا بم گرانے کا وقت آگیا ہے ۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا انہیں غلط طور پر جذباتی اور جلد باز دکھاتا ہے۔سابق وائٹ ہاؤس کے چیف اسٹریٹیجسٹ اور صدر ٹرمپ کے اتحادی اسٹیو بینن نے جمعہ کو ٹرمپ انتظامیہ سے ایلون مسک کے مبینہ منشیات کے استعمال کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقی نژاد کی امیگریشن حیثیت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ بینن نےمسک کے منشیات کے استعمال اور چین کے ساتھ ان کی شمولیت کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا آپ کو بطور شہری ان کی حیثیت کی تحقیقات بھی کرنی ہوگی۔ مسک نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں مطالبہ کیا کہ ٹرمپ کا مواخذہ کیا جانا چاہیے اور وینس کو وائٹ ہاؤس میں ان کی جگہ لینی چاہیے۔روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے طنزیہ کہا کہ روس ٹرمپ اور مسک کے درمیان امن معاہدہ کروا سکتا ہے اگر اس کے بدلے اسٹارلنک کے حصص دیے جائیں۔ ایک اور عہدیدار نے مسک کو سیاسی پناہ کی پیشکش کی۔فروری 2025 میں مسک نے ٹرمپ کو اپنا دوست اور سرپرست قرار دیا تھا، لیکن 3 جون کو انہوں نے ٹرمپ کے بگ بیوٹیفل بل کو مالیاتی بدانتظامی کہہ کر تنقید کی۔ ٹرمپ نے جواباً مسک کو دماغ سے محروم قرار دیا اور اسپیس ایکس کے معاہدوں کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی۔ مسک نے ٹرمپ پر جیفری ایپسٹین فائلز چھپانے کا الزام لگایا، جس سے یہ لڑائی شدت اختیار کر گئی۔مسک کے والد نے اس تنازع کو دو گوریلوں کی لڑائی سے تشبیہ دی، جو کہ غلبہ کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اس تنازع میں زیادہ طاقتور ہیں اور ایلون کو یہ قبول کر لینا چاہیے۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ یہ تنازع جلد ختم ہو جائے گا۔یہ تنازع 3 جون کو اس وقت شروع ہوا جب ایلون مسک نے ٹرمپ کے مجوزہ بگ بیوٹیفل بل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ یہ بل، جس میں ٹیکس کٹوتیوں، امیگریشن اصلاحات اور اخراجات میں کمی شامل تھی، کانگریشنل بجٹ آفس کی رپورٹ کے مطابق دس سالوں میں 2.4 ٹریلین ڈالر کا خسارہ بڑھانے اور 10.9 ملین افراد کو صحت کی انشورنس سے محروم کرنے کا باعث بن سکتا تھا۔ مسک، جو ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہ تھے، نے اسے مالیاتی بدانتظامی اور گھناؤنی خرابی قرار دیا، جو ان کے بجٹ اصلاح کے ایجنڈے سے متصادم تھا۔ٹرمپ نے اس تنقید کو ذاتی حملہ سمجھا اور 5 جون کو مسک کو ایک شخص جو اپنا دماغ کھو چکا ہےکہہ کر جوابی وار کیا۔ انہوں نے مسک کی کمپنیوں، خاص طور پر اسپیس ایکس کے 38 ارب ڈالر کے سرکاری معاہدوں کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی۔ مسک نے بھی پیچھے نہ ہٹتے ہوئے ٹرمپ پر جیفری ایپسٹین کے خفیہ فائلز چھپانے کا الزام لگایا اور ان کے مواخذے کا مطالبہ کیا، جس سے یہ تنازع سوشل میڈیا پر ایک طوفان بن گیا۔ تنازع کے اثرات صرف سیاسی دائرے تک محدود نہیں رہے۔ 5 جون کو ٹیسلا کے حصص 14.2 فیصد گر گئے، جس سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں150ارب ڈالر کی کمی ہوئی اور مسک کی ذاتی دولت 33 ارب ڈالر کم ہوئی۔ تاہم، اگلے دن حصص 6 فیصد سے زیادہ بڑھ گئے جب سرمایہ کاروں نے سمجھوتے کی امید کی۔ تجزیہ کار ڈین آئیوز نے خبردار کیا کہ یہ تنازع ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز کے لیے طویل مدتی مسائل پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر جب کمپنی اپنی روبوٹیکسی سروس لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اسپیس ایکس بھی خطرے کی زد میں ہے۔ ٹرمپ کی معاہدوں کی منسوخی کی دھمکی سے اس کمپنی کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے، جو ناساکے خلائی مشنوں کے لیے ڈریگن خلائی جہاز فراہم کرتی ہے۔ مسک نے ایک موقع پر ڈریگن کو غیر فعال کرنے کی دھمکی دی، لیکن بعد میں اس سے پیچھے ہٹ گئے۔ اس تنازع نے امریکی خلائی پروگرام کی کمزوریوں کو بھی عیاں کیا، کیونکہ اسپیس ایکس ناسا کے لئے ایک اہم شراکت دار ہے۔ایکس اور ٹروتھ سوشل پر یہ تنازع ایک ڈیجیٹل جنگ کی شکل اختیار کر گیا۔ مسک نے 1992 کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ٹرمپ اور ایپسٹین ایک پارٹی میں نظر آئے، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ ٹرمپ ایپسٹین فائلز کو چھپا رہے ہیں۔ جواب میں ٹرمپ نے مسک کے ذہنی استحکام پر سوال اٹھایا اور مارچ 2025 میں خریدی گئی اپنی سرخ ٹیسلا ماڈل ایس (73,490 ڈالرمالیت) فروخت یا عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔سوشل میڈیا پر میمز کی بھرمار ہوئی، جہاں صارفین نے اس تنازع کو ایلین بمقابلہ پریڈیٹراور مین گرلز سے تشبیہ دی۔ مسک کی بیٹی ویوین جینا ولسن نے اسے ایک ڈرامہ قرار دیا، جبکہ ایشلی سینٹ کلیئر، جو مسک کے ایک بچے کی ماں ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں، نے ٹرمپ کو بریک اپ ایڈوائس دی تنازع ریپبلکن پارٹی کے لیے ایک امتحان بن گیا ہے۔ مسک نے 2024 کے انتخابات میں ٹرمپ کی حمایت کے لئے275ملین ڈالر خرچ کیے اور 2026 کے وسط مدتی انتخابات کے لیے 100 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اب ان کی علیحدگی سے یہ حمایت خطرے میں ہے۔ مسک نے ایکس پر ایک پول چلایا، جس میں پوچھا کہ کیا امریکا کو ایک نئی سیاسی جماعت کی ضرورت ہے جو 80 فیصد وسطی طبقے کی نمائندگی کرے۔ اس سے ریپبلکن ووٹوں کی تقسیم کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ہاؤس اسپیکر مائیک جانسن نے تنازع کو حل کرنے کی کوشش کی، لیکن مسک کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔ دریں اثناء روسی قوم پرست کنسٹنٹن مالوفیف نے کہا کہ یہ تنازع واشنگٹن کو مشغول رکھے گا، جو روس کے لیے یوکرین کے خلاف فائدہ مند ہو سکتا ہے۔اسکائی نیوز نے اس تنازع کو خطرناک قرار دیا، کیونکہ یہ امریکی خلائی پروگرام اور قومی سلامتی کو متاثر کر سکتا ہے۔ ٹرمپ نے مسک کے ساتھی جیرڈ آئزکمین کی ناسا کی سربراہی کے لیے نامزدگی واپس لے لی، جو تنازع کا ایک نتیجہ ہو سکتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید