• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی بجٹ؛ بالواسطہ ٹیکسوں پر انحصار مزید بڑھنے کا امکان

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر)یکم جولائی2025 سےشروع ہونےوالے آئندہ مالی سال دوہزارپچیس،چھبیس کے دوران بالواسطہ (indirect) ٹیکسوں پرانحصارمزید بڑھنے کا امکان ہے-نئے مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کا ہدف نو ہزار سات سو تیس ارب روپے(9730) مقرر کرنے کی تجویز ہےجو رواں مالی سال اس مد میں تخمینے کےمقابلے میں ایک ہزار تین سوسینتس ارب روپے زیادہ بنتا ہے۔سرکاری دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں تیس جون کو ختم ہونےوالے رواں مالی سال کے تخمینےکےمقابلے میں ایک ہزار337ارب روپےاضافے کا امکان ہے جس کے بعد نئےمالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کا ہدف9ہزار730ارب روپے رکھنےکی تجویز دی گئی ہے-دستاویز کے مطابق رواں مالی سال ان ڈائریکٹ ٹیکسز8ہزار393ارب روپےرہنے کاتخمینہ ہے اور رواں مالی سال ان ڈائریکٹ ٹیکسز ہدف سے594ارب روپےزیادہ رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسز کا ہدف 7 ہزار 799 ارب روپے مقرر ہے،گذشتہ مالی سال 2023۔24 میں ان ڈائریکٹ ٹیکسز 5 ہزار 553 ارب روپے اور مالی سال 2022۔23 میں ان ڈائریکٹ ٹیکسز 4ہزار 87ارب روپے تھے-ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں سیلز ٹیکس،کسٹمز ڈیوٹیز اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی شامل ہے-ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ڈائریکٹ ٹیکسزمیں اضافہ مہنگائی بڑھنےکاسبب بنتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید