• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب بجٹ: نیا ٹیکس نہ لگانے اور موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کم رکھنے کی تجویز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز— فائل فوٹو
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز— فائل فوٹو

پنجاب کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں نیا ٹیکس نہ لگانے اور موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کم رکھنے کی تجویز ہے۔

ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی اہداف سامنے آنے کے بعد پنجاب کے بجٹ کو حتمی شکل دینا شروع کردی گئی ہے، صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز ہے اور موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کم رکھا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ریونیو اتھارٹی نان ٹیکس پئیر شعبوں کو شامل کرنے کی تجویز دے گی، ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے جبکہ بجٹ میں امن و امان، صحت، تعلیم اور سیاحت پر توجہ دی جائے گی اور تعلیم کے لیے پچھلے سال کے مقابلے میں 110 ارب روپے زیادہ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے زیادہ رکھے جانے کی تجویز ہے جبکہ سیاحت کے بجٹ میں 600 فیصد اضافے کا امکان ہے، پنجاب بھر میں سینیٹیشن اور صاف پانی کی متعدد اسکیمیں بھی لائی جارہی ہیں اور پنجاب حکومت نے دیہات کو اعلی معیار کی ماڈل ویلج بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ماڈل ویلج پروجیکٹ کے فنڈز مختص کیےجائیں گے، پنجاب حکومت مجموعی طور پر 2 ہزار400 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنائے گی، 800 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے پنجاب حکومت فنڈز فراہم کرے گی جبکہ 1600 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے گرانٹ ورلڈ بینک فراہم کرے گا۔

اس سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڈل ویلجز میں گلیوں کی صفائی، واٹر سپلائی لائنز اور اسٹریٹ لائٹس فراہم ہوں گی، مرحلہ وار پنجاب کے 60 فیصد سے زائد دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کسانوں کو گندم، چاول کے بیج اور کھاد کے لیے اضافی فنڈز مہیا کرنے کی بھی تجویز ہے۔

قومی خبریں سے مزید