کوئٹہ( خ ن) بلوچستان میں صحت کے شعبے میں اصلاحات کے سلسلے میں ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کوئٹہ نے طویل عرصے سے غیر حاضر 51 ماتحت طبی عملے کی خدمات سرینڈر کر دیں۔ ان میں 30 لیڈی سوشل ورکرز اور 21 دیگر معاون اسٹاف شامل ہیں۔ یہ فیصلہ باقاعدہ محکمانہ جانچ پڑتال اور متعدد مواقع فراہم کرنے کے بعد کیا گیا۔ڈی ایچ او کوئٹہ کے دفتر سے جاری ہونے والے دو علیحدہ علیحدہ حکم ناموں میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ تمام ملازمین طویل غیر حاضری کے مرتکب تھے۔ ان کی تنخواہیں گزشتہ سال دسمبر سے بند کی جاچکی تھیں، جبکہ اب مزید کارروائی کرتے ہوئے انہیں ان کے جائے تعیناتی سے فارغ کر کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان کو ان کی برطرفی کی سفارش ارسال کر دی گئی ہے محکمہ صحت بلوچستان کے ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبے میں صحت کے نظام کو فعال اور جوابدہ بنانے کے لیے سخت اور عملی اقدامات جاری ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا ویژن واضح ہے کہ عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات ہر حال میں دستیاب ہوں اور کوئی بھی غیر ذمے دار ملازم نظام کا حصہ نہ رہے ترجمان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کی سرکردگی میں محکمہ صحت اصلاحات کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے جہاں حاضری، شفافیت، اور جوابدہی کو بنیادی اصول قرار دیا گیا ہے۔