ملتان (فورم رپورٹ؍شازیہ ناہید)گڈ گورننس کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ضروری،بدعنوانی نے اداروں کو نقصان پہنچایا۔ عوام کے حقوق کی ادائیگی قومی مفاد کا سب سے بڑا تقاضا ہے ۔مقامی سطح پرضلعی حکومت"کا تصور کمزور ہے، جس کی وجہ سے وسائل کی تقسیم اور ترقیاتی ترجیحات غیر متوازن ہیں۔زرعی ملک ہونے کے باوجود گندم اور چینی کا بحران بیڈ گورننس کی بڑی مثال ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے "پنجاب ٹارگٹڈ گورننس پلان" کا اعلان خوش آئند ہے۔ گڈ گورننس کے لئے پالیسیوں کے تسلسل کو قائم رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار’’ گڈ گورننس ۔۔ناگزیر‘‘ کے موضوع پر جامعہ زکریا کے طلبہ نے جنگ فورم میں کیا۔عبداللہ ریاض نے کہا کہ گڈگورننس کے لئے ضروری ہےکسی بھی انسٹی ٹیوشن کے لئے جو قانون بنتا ہے وہ سب کے لئے مساوی ہونا چاہئے ۔کسی کو بھی ریلیف نہیں ملنا چاہئے اور اداروں کو خود مختار ہونا چاہیے ۔کسی بھی قانون سازی کے لئے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت ہونا بھی اہم ہے ۔گڈ گورننس کے لئے عوام کی شراکت داری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔لوگوں کو نچلی سطح تک اختیار بھی دینا ہوگا ۔وسائل کے استعمال اور تقسیم کا طریقہ کار شفاف ہونا چاہئے ۔ حقیقی تبدیلی کے لیے شفافیت، دیانت داری، شراکتِ عوام، عدلیہ کی آزادی، اور سول آرادیت کو مضبوط کرنا لازمی ہے۔لائبہ علوی نے کہا کہ پاکستان کو بد انتظامی کے معاملات ہمیشہ درپیش رہے ہیں اور اس حوالے سے پاکستانی معاشرے کے تمام طبقات میں عدم اطمینان پایا جاتا ہے۔ساتھ اداروں کے مابین سالمیت، ہم آہنگی اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔ عوام صرف اپنی بنیادی ضروریات کے پورا ہونےکی امید ریاست سے لگاتی ہے اگر یہ امید ٹوٹ جائے تو پھر حکومت کو اپنی ناکامی تسلیم کر لینی چاہئے ۔ عوام کو شراکت داری کا حق ملنا چاہئے، انھیں فیصلہ سازی میں بھی حصہ دار ہونا چاہئے۔محمد شاہدنے کہا کہ قوانین بن جاتے ہیں، عملدرآمد نا پید ہے۔ کسی بھی ادراے میں جائیں، لوگ پریشان ہی نظر آتے ہیں ۔مقامی سطح پرضلعی حکومت"کا تصور کمزور ہے، جس کی وجہ سے وسائل کی تقسیم اور ترقیاتی ترجیحات غیر متوازن ہیں۔جنوبی پنجاب میںتعلیم، صحت اور پینے کے پانی کی سہولیات کی کمی اب بھی موجود ہے۔ ہر کسی کو اپنی پڑی ہے، ملک کی کسی کو فکر نہیں ہے ۔زرعی ملک ہونے کے باوجود گندم اور چینی کا بحران بیڈ گورننس کی بڑی مثال ہے۔محمد نعمان ارشدنے کہا کہ گڈ گورننس میں عوام کو بنیادی اہمیت حاصل ہوتی ہے۔عوام کی جان و مال کا تحفظ،تعلیم،صحت، روزگار،معیشت ʼ،حقوق حصول انصاف اور دوسرے مسائل کے حل کو اولیت حاصل ہوتی ہے۔انتظامی سطح پر شفافیت اور احتساب کے نظام کے فقدان نے عوامی اداروں میں اعتماد کو بڑا نقصان پہنچایا ہے ۔نجمہ ستارنے کہا کہ گڈ گورننس کی بنیاد مساوات، شفافیت اور برابری پر قائم ہوتی ہے۔