کراچی/لاڑکانہ (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریکِ انصاف سندھ کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئینی بحران، عدلیہ کی آزادی کا خاتمہ اور نظامی کرپشن سندھ کی بربادی کی بڑی وجوہات ہیں، سندھ حکومت کو اپنے ادوار میں 26 کھرب روپے سے زائد کے بجٹ ملے، مگر صوبہ آج بھی غربت، مہنگائی اور بدترین تباہی کا شکار ہے۔ لاڑکانہ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو جبر کے ذریعے نافذ کیا گیا۔ حلیم عادل نے خبردار کیا کہ اب 27ویں آئینی ترمیم لانے کی سازش ہو رہی ہے، جس کے ذریعے اسمبلیوں کی مدت غیر آئینی طور پر پانچ سال تک بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کو آزادیٔ اظہارِ رائے کو دبانے کا آلہ قرار دیا اور وکلا سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین اور عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے ایک بار پھر اپنے تاریخی کردار کو نبھائیں۔