• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیل ایران میں بھی ڈیل کرا سکتا ہوں، پاک بھارت جیسا امن معاہدہ ہوگا، ٹرمپ، پیوٹن کی ثالثی بھی قبول کرنے کا عندیہ

تہران ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور ایران میں بھی ڈیل کرواسکتے ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان پاکستان اور بھارت کی طرح امن معاہدہ ہوگا،ایران نے امریکا پر کسی بھی شکل میں حملہ کیا تو وہ بھرپور قوت سے جواب دیں گے ، انہوں نے اسرائیل ایران تنازع میں پیوٹن کی ثالثی قبول کرنے کا بھی عندیہ دیا ،فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں اسرائیل اور ایران کے درمیان امن ہوسکتا ہےتاہم انہوں نے پیوٹن کی ثالثی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ،میکرون نے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کیا، ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے امریکا اسرائیلی حملوں میں شراکت دار ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون کال پر کہا کہ ایران اسرائیل تنازع کو مشرق وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لینے سے روکنے کے لئےفوری کارروائی کی ضرورت ہے،مذاکرات کاروں قطر اور عمان کو ایران نے بتایا ہے کہ تہران حملے کی صورت میں بات چیت نہیں کرے گا، یہ بات اتوار کو مذاکرات سے واقف ایک اہلکار نے کہی، جب کہ اسرائیل اور اسلامی جمہوریہ کے درمیان حملوں کا بڑے پیمانے پر تبادلہ ہو رہا ہے۔ ایران اسرائیل جنگ پر خلیج تعاون کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا، خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل محمد جاسم البدودی نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی جارحیت عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، عالمی برادری کو کشیدگی روکنے کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالاس نے مشرق وسطیٰ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئےمنگل کو یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی ایک ویڈیو کانفرنس طلب کی ہے۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کر لینا چاہیے اور وہ ایک معاہدہ کریں گے جیسا کہ میں نے انڈیا اور پاکستان کو کرنے کے لئے کہا تھا، ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’اسی طرح ہم جلد ہی اسرائیل اور ایران کے درمیان امن قائم کریں گے،اب بہت سی کالز اور ملاقاتیں ہو رہی ہیں ’مشرق وسطیٰ کو پھر سے عظیم بنائیں!‘۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ایک نیوز نیٹ ورک کو بتایا کہ امریکا ایران ،اسرائیل تنازع میں شامل ہو سکتا ہےاور وہ اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کو ثالث کے طور پر "کھلے دل سے قبول" کریں گے۔ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے امریکا پر حملہ کیا تو امریکی مسلح افواج ایسی مکمل طاقت اور زور سے ان پر حملہ کرے گی جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ہو گا۔ صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا سوشل ٹروتھ پر اپنی ایک پوسٹ جنگ بندی پر پہنچنے کیلئے ایک بار پھر انڈیا اور پاکستان کے رہنماؤں کی تعریف کی۔امریکی صدر نے کہا کہ ’میں بہت کچھ کرتا ہوں، اور کبھی کسی چیز کا کریڈٹ نہیں لیتا، لیکن یہ ٹھیک ہے، لوگ سمجھتے ہیں۔دوسری جانب جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ ایران سے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلئے تیار ہیں۔


اہم خبریں سے مزید