اسلام آباد (عاصم جاوید) 22مئی 2020 میں کراچی میں مسافر طیارہ کے المناک حادثے میں زندہ بچ جانے والے بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود نے کہا ہے کہ زندگی کے آخری 30 سیکنڈ میں کیا ہوتا ہے، دنیا میں مجھ سمیت چند ہی لوگوں کو اس کا تجربہ ہوا۔ 22 مئی 2020 میری زندگی کا خوفناک ترین دن تھا اپنی آنکھوں کے سامنے موجود دو ائیر ہوسٹسز کے تاثرات آج بھی نہیں بھولا۔ جہاز کب کریش ہوا اور مجھے ریسکیو کیا گیا کچھ یاد نہیں۔ میرا بچنا معجزے سے کم نہیں۔ جنگ گروپ کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، میرے عزیز و اقارب جنگ گروپ کے ساتھ وابستہ رہے۔ اللہ نے کیوں محفوظ رکھا اس حکمت کا اندازہ نہیں، عام سا انسان ہوں، میرے لئے اہم یہ ہے کہ نئی زندگی ملی۔ اخلاقیات پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے۔ لوگوں کے ساتھ ہمیشہ اچھا برتاؤ رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز "بریک فاسٹ ود جنگ" میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کی کتاب "ظفر مسعود ۔ سیٹ 1C" کی رونمائی بھی کی گئی۔ تقریب کی صدارت صدر اے پی این ایس سینیٹر سرمد علی نے کی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ نئے ایئر پورٹس آبادی سے دور بننے چاہئیں۔ اپنے خطبہ استقبالیہ میں انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ آج کل کے دور میں معجزات نہیں ہوتے۔ معجزے اب بھی ہوتے ہیں۔ ظفر مسعود نہ صرف طیارہ حادثہ میں بچ گئے بلکہ وہ آج ہمارے درمیان موجود ہیں۔ دو روز قبل ائیر انڈیا کے طیارہ حادثے میں بھی ایک آدمی بچ گیا۔ خطرناک حادثات میں معجزات بھی ہو جاتے ہیں۔ احمد آباد میں طیارہ آبادی پر گرا۔ نئے ایئر پورٹس آبادی سے دور بننے چاہئیں کیونکہ پرندوں کا بھی مسئلہ ہوتا ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ ایئر پورٹس کے نزدیک انوسٹمنٹ اچھی ہو گی۔ اس بارے میں حکام کو سوچنا چاہئے۔ صدر بینک آف پنجاب ظفر مسعود نے تقریب کے انعقاد پر جنگ گروپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جنگ گروپ کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، میرے عزیز و اقارب جنگ گروپ کے ساتھ وابستہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ 22مئی 2020میری زندگی کا خوفناک ترین دن تھا۔ جو ہوا اسے جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ میں نے اپنی کتاب میں تمام واقعات کا احاطہ کیا ہے اور حقائق کو شامل کیا ہے۔ میرے لئے وہ معمول کا دن تھا اور میں خوش بھی تھا۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ کیا ہونے والا ہے۔ اگر میں اس کا تجزیہ کروں تو ہر شخص کو موت سے 30سیکنڈ پہلے ایسی ہی صورتحال سے گزرنا پڑتا ہے۔بنیادی طور پر ہم زندگی میں چھوٹی چھوٹی باتوں میں الجھے رہتے ہیں۔ لوگوں کے ساتھ اچھا تعلق رکھنا اور اچھا برتاؤ کرنا چاہئے۔ ظفر مسعود نے کہا کہ بھارت میں حالیہ طیارہ حادثے میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔ ایمرجنسی گیٹ کے پاس موجود شخص نے چھلانگ لگا کر جان بچائی۔ اکانومی کلاس میں میری بھی ایگزٹ گیٹ کے پاس پہلی نشست تھی اور میرا بچنا معجزے سے کم نہ تھا۔