• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیل مل 2015 سے بند، ملازمین کو مستقل کیسے کیا جاسکتا ہے، ہائیکورٹ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے اسٹیل مل کے 5 سو سے زائد ملازمین مستقلی کیس پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 5 سو سے زائد ملازمین 2009 سے اسٹیل مل میں کانٹریکٹ پر ملازمت کررہے تھے، عدالت نے غیر فعال اسٹیل مل میں ملازمین کو مستقل کرنے کی درخواست پر اظہار حیرانگی کیا، جسٹس عدنان الکریم میمن نے ریمارکس دیئے کہ اسٹیل مل 2015 سے بند ہے، ملازمین کو مستقل کیسے کیا جاسکتا ہے؟ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ نے معاشی دباؤ کی بنیاد پر ریگولیرائزیشن سے متعلق فیصلہ دیا ہے۔ ان ملازمین کو ریگولر کردیا جائے تو ان کو ادائیگی کون کرے گا، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسٹیل مل باقی ملازمین کی طرح ان کو بھی ادائیگی کرے گا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک دکان بند ہے اس میں کام کرنے کی اجازت کیسے دیں؟ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ایسے کسی کو ادائیگی کے لئے حکم جاری نہیں کرسکتے، سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ درخواست گزار عارضی ملازمین کے طور پر 2013میں کام کرتے تھے، ان ملازمین کو مختصر مدت کے لئے عارضی پاسز جاری کئے جاتے تھے۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید