اسلام آباد (رپورٹ: حنیف خالد) وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو یکم جولائی 2025ء سے نافذ العمل بنانے اور بعض قوانین میں ترمیم کے لیے منظور شدہ فنانس بل کے تحت "ٹیکس فراڈ" کی تعریف میں واضح اور جامع ترامیم کی گئی ہیں تاکہ ٹیکس چوری، جعلی دستاویزات اور غیر قانونی مالی سرگرمیوں کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔جعلی انوائس، غیر رجسٹرڈ سپلائی اور ریٹرن میں ہیر پھیر کو ٹیکس فراڈ قرار دے دیا گیا , شق 37 کی نئی تشریح کے مطابق ٹیکس فراڈ سے مراد وہ تمام اقدامات ہیں جو جان بوجھ کر، بدنیتی یا دھوکہ دہی کے ذریعے سرانجام دیے جائیں یا جن کا مقصد ٹیکس کا نقصان پہنچانا ہو۔