کوئٹہ (آن لائن) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا ہےکہ بلوچ طالبہ ماہ جبین کی جبری گمشدگی کو دو ہفتے مکمل ہورہے ہیں انہیں منظر عام پر لا کر کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے نہ ان کے خاندان کو گرفتاری کے حوالے سے معلومات فراہم کی جارہی ہیں جو باعث تشویش اور شہریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہےجس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے بیان میں کہاکہ طالبہ پر اگرکوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کرکے صفائی کا موقع فراہم کیا جائے اگر وہ کسی غیر قانونی اقدام میں ملوث ہیں تو ملکی قوانین کے مطابق سزا ءدی جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا لیکن انہیں اور ان کے بھائی یونس بلوچ کو جبری لاپتہ رکھنا ملکی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔