اسلام آباد (اسد ابن حسن) نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل وقار الدین سید نے کہا ہے کہ کال سینٹر کیخلاف اسلام آباد میں آپریشن سے مطمئن ہوں اور میرے علم میں ہے کہ منفی پروپیگنڈا بھی کیا جا رہا ہےجلد ہی سزا اور جزا کا عمل شروع ہو جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنگ گروپ کو دیئے گئے اپنے پہلے انٹرویومیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے فنکشنل رولز 2025 وزارت قانون نے پاس کر دیئے ہیں اب وہ کابینہ کی منظوری کیلئے پیش کیے جائینگے اور جلد ہی وہ منظور ہو جائینگے جسکے بعد اے پی ٹی رولز کی تیاری جو آخری مراحل میں ہے وہ بھی جلد منظور ہو جائینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ویژن اس نئی ایجنسی کو بین الاقوامی معیار کی ایجنسی کے طرز پر تشکیل دینا ہے جہاں پر تمام بہترین آلات، اسٹیٹ آف دی آرٹ فارنسک لیبارٹریز اور ایکسپرٹ افسران تعینات ہوں۔ ایک سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ موجودہ بجٹ ناکافی ہے مگر ایک دو ماہ میں وفاقی وزیرداخلہ کی ذاتی کوششوں سے امید ہے کہ مزید بجٹ کی منظوری ہو جائیگی۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ایجنسی میں ضرورت کے مطابق تفتیشی افسران کی کمی ہے۔ سابقہ سائبر کرائم کے بھرتی اسٹاف کو اس نئی ایجنسی میں ضم کرنے اور نئے اسٹاف کی بھرتی پر پالیسی آخری مراحل میں ہے۔ ہیڈکوارٹر کی اپنی ذاتی عمارت کے لئے مذاکرات جاری ہیں کیونکہ مختلف وفافی محکموں کے ضم ہونے کے بعد کافی عمارتیں خالی ہو گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اسلام آباد میں کال سینٹروں کیخلاف آپریشن سے پوری طرح ممطمئن ہیں۔