ڈھاکہ (نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش کے سابق چیف الیکشن کمشنر کے ایم نورالہدی کو گزشتہ روز گرفتار کرلیا گیا۔ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ، نور الہدیٰ اور دو دیگر الیکشن کمشنرز سمیت23افرادکیخلاف بی این پی نے گزشتہ روزمقدمہ درج کرایا تھا،ڈھاکہ میٹرو پولیٹن پولیس کے ڈپٹی کمشنرمحید الاسلام کے مطابق پولیس نے نور الہدیٰ کو ان کے گھر سے گرفتارکیا۔ واضح رہےکہ ان کی گرفتاری مقدمہ اندراج کے چند گھنٹے بعد یہ ہی عمل میں آئی۔سوشل میڈیا پر زیرگردش ایک ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ لوگوں کا ایک گروپ سابق چیف الیکشن کمشنر کے گرد جمع ہوتا ہے، انکے گلے میں جوتوں کے ہار ڈالتا ہے اور پھرحملہ کرتا ہےبعد ازاں پولیس انہیں اپنی تحویل میں لےلیتی ہے۔گزشتہ روز بی این پی نے شیر بنگلہ نگر پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں پرمعزول وزیر اعظم شیخ حسینہ، سابق چیف الیکشن کمشنرزقاضی رقیب الدین احمد، نورالہدیٰ اور قاضی حبیب الاوّل سمیت دیگر الیکشن کمشنرز، سیکرٹریز اور کئی نامعلوم افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ2018 کے قومی انتخابات CEC نورالہدیٰ کے ماتحت ہوئے تھے، جس میں مبینہ طور پربیلٹ باکس بھرنے، ووٹروں کو ڈرانے اور اپوزیشن کو دبانے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ اس الیکشن میں شیخ حسینہ کی عوامی لیگ نے300پارلیمانی نشستوں میں سے 288پر کامیابی حاصل تھی۔علاوہ ازیں ایک اورمقدمے میں پولیس نےمنشی گنج کے سابق ممبر پارلیمنٹ فیصل بپلوپ کو ڈھاکہ کےعلاقے منی پوری پارا سے حراست میں لے لیا ہے۔