کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایم کیو ایم پاکستان کے تحت اتوار کو شہر میں دو مختلف اجتماعا ت نے آپس کے انتشار کے حوالے سے نئی چہ میگوئیاں شروع کردی ہے،جس میں مقررین کے خطابات بھی پارٹی میں سب کچھ اچھا نہیں کا اشارہ دے رہے ہیں،مرکز بہادر آباد سے متصل پارک میں مرکزی شعبہ جات اور کراچی کے مختلف ٹاؤنز یوسیز کے زمہ داران کا اجلاس ہوا جس میں کئی سنیئر رہنما،سی او سی کے بعض اہم ذمے داران شریک نہیں ہوئے،بہادر آباد کے اجلاس میں سارا زور چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت پر مکمل اعتماد پر رہا، جبکہ لیاقت آباد میں دعائیہ تقریب میں شہر کو پر امن بنانے میں اپنی ماضی کی جماعت کے کردار پر رہا، دونوں تقریب میں کار کنوں کی تعداد بھی اپنے اپنے حامیوں کی دکھائی دی،مرکز کے اجلاس میں پارٹی کے ایک گروپ کی جانب سے سوشل میڈیا کو اپنے حق میں استعمال کرنےاور ایک بار پھر کارکنان کو ڈرانے کی سازش کا بھی ذکر کیا گیا، شہری سندھ کے سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم میں اختلافات کی چنگاری بھڑک رہی ہے،چندروز قبل بھی مرکز پر ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی گئی تھی،ان حلقوں کا کہنا ہے کہ حالات کو بہتر بنانے کے لئے قائدین کو اپنی زمے داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔